بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَإِنَّ مِنْهُمْ لَفَرِيقًا يَلْوُونَ أَلْسِنَتَهُم بِالْكِتَابِ لِتَحْسَبُوهُ مِنَ الْكِتَابِ وَمَا هُوَ مِنَ الْكِتَابِ وَيَقُولُونَ هُوَ مِنْ عِندِ اللَّهِ وَمَا هُوَ مِنْ عِندِ اللَّهِ وَيَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ وَهُمْ يَعْلَمُونَ ﴿آل عمران، 78﴾
ترجمہ: بے شک ان (اہل کتاب) سے ایک گروہ ایسا بھی ہے۔ جو اپنی زبانوں کو کتاب (توراۃ وغیرہ) کے پڑھنے میں مروڑتا ہے اور کچھ کا کچھ پڑھتا ہے تاکہ تم یہ سمجھو کہ یہ (توڑ موڑ) بھی کتاب خدا میں سے ہے حالانکہ وہ کتاب میں سے نہیں ہے۔ اور کہتا ہے کہ وہ خدا کی طرف سے (آیا) ہے حالانکہ وہ خدا کی طرف سے نہیں ہے یہ جان بوجھ کر خدا پر جھوٹ باندھتا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ خداوند عالم کی کتابیں لوگوں کے درمیان اللہ تعالیٰ کا عہد ہیں.
2️⃣ آسمانی کتابیں دوسری تمام تحریروں اور گفتاروں سے مشخص اور ممتاز قالب اور اسلوب رکھتی ہیں.
3️⃣ بعض اہل کتاب اپنی تحریروں کو کتاب خدا کے عنوان سے لوگوں کے سامنے پیش کرتے ہیں.
4️⃣ معاشروں کے انحراف اور گمراہی میں تحریف کرنے والے علماء اور آسمانی کتابوں کی تحریف کا کردار و تاثیر.
5️⃣ بعض اہل کتاب کا آگاہانہ اللہ تعالیٰ اور اس کے دین پر افترا پردازی اور جھوٹ بولنا.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران