۶ مرداد ۱۴۰۳ |۲۰ محرم ۱۴۴۶ | Jul 27, 2024
عطر قرآن

حوزہ|کسی مکتب فکر کے لوگوں کو بددل کرنے کا مؤثر طریقہ یہ ہے کہ اس مکتب فکر کے عقیدہ کا اظہار کر کے اس سے انکار کر دیا جائے۔ اللہ تعالیٰ کا مؤمنین کو اہل کتاب اور دشمنان اسلام کی منافقانہ کوششوں کی نسبت تنبیہ۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَقَالَت طَّائِفَةٌ مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ آمِنُوا بِالَّذِي أُنزِلَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَجْهَ النَّهَارِ وَاكْفُرُوا آخِرَهُ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ ‎﴿آل عمران، 72﴾

ترجمہ: اہل کتاب کا ایک گروہ (اپنے لوگوں سے) کہتا ہے کہ جو کچھ مسلمانوں پر نازل ہوا ہے اس پر صبح کے وقت ایمان لے آؤ اور شام کے وقت انکار کر دو۔ شاید (اس ترکیب سے) وہ مسلمان (اپنے دین سے) پھر جائیں.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ صبح کو ایمان کا اظہار اور شام کو کفر کا اظہار کرنا، مومنین کو متزلزل کرنے کے لئے یہودیوں کا حیلہ و فریب.
2️⃣ مومنین کو متزلزل کرنے کے سلسلے میں یہودیوں کی سازش کو بے نقاب کر کے اللہ تعالیٰ نے انہیں رسوا کر دیا.
3️⃣ جھوٹ موٹ ایمان کا اظہار کر کے مسلمانوں کی صفوں میں گھس جانا دشمنوں کا ایک حیلہ ہے.
4️⃣ کسی مکتب فکر کے لوگوں کو بددل کرنے کا مؤثر طریقہ یہ ہے کہ اس مکتب فکر کے عقیدہ کا اظہار کر کے اس سے انکار کر دیا جائے.
5️⃣ اللہ تعالیٰ کا مؤمنین کو اہل کتاب اور دشمنان اسلام کی منافقانہ کوششوں کی نسبت تنبیہ.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

تبصرہ ارسال

You are replying to: .