۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
علامہ رضی جعفر نقوی

حوزہ/ تعلیمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ جس طرح قوم کے افراد کا ڈاکٹر یا انجینئر بننا ضروری ہے اسی طرح قوم کے ہر فرد کا محدث، فقیہ اور مفسر بننا بھی ضروری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تنظیم المکاتب پاکستان کے تحت جشن امام مہدیؑ اور تعلیمی کانفرنس کا انعقاد امام بارگاہ رضویہ سوسائٹی ناظم آباد میں علامہ رضی جعفر نقوی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں شہر میں چلنے والے مدارس کے طلبہ و طالبات کے علاوہ اندرون سندھ سے آئے ہوئے طالب علم بھی شریک ہوئے جبکہ نامور علماء کرام، دانشور حضرات، شعراء اور قلمکار بھی شریک تھے۔ جن میں پروفیسر صادق رضوی، مولانا فیاض حسین نقوی، علامہ باقر حسین زیدی، علامہ نثار احمد قلندری، مولانا شیخ سلیم، علامہ فرقان حیدر عابدی کے علاوہ بچوں اور معلمین میں مدارس کی کارکردگی رپورٹ پیش کی اور اعلیٰ کارکردگی اور بہترین پرفارمنس پر انہیں اعزازی شیلڈز اور انعامات دیئے گئے۔

تقریب میں علماء و معززین نے بھرپور شرکت کی جبکہ علامہ صادق عباس عابدی، لخت حسینین زیدی، مولانا حسن رضوی، مولانا عدنان زیدی اور سینئر صحافی ریاض حیدر زیدی نے خصوصی شرکت کی۔

شاعر اہلبیتؑ آصف رضا رضوی نے نعت و قصیدہ خوانی کی بعد ختم کانفرنس تنظیم المکاتب کے اراکین نے مہمانوں اور مدارس کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ و معلمین کا شکریہ ادا کیا۔

اپنے خطاب میں جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ رضی جعفر نقوی نے کہا کہ امت کو دینی رہنمائی کے لیے ماہر علماء کی سخت ضرورت ہے، مگر یہ ضرورت ایک محدود تعداد پر ختم بھی ہو سکتی ہے، یہ ایسا ہی ہے جیسے قوم کو میڈیسن، انجینئرنگ اور لاء وغیرہ کے شعبوں میں ماہرین کی ضرورت ہے، مگر یہ ضرورت اس وقت پوری ہو سکتی ہے جب ایک معقول تعداد ان ماہرین کی پیدا ہو جائے، اس سے معلوم ہوا کہ جس طرح قوم کے افراد کا ڈاکٹر یا انجینئر بننا ضروری ہے اسی طرح قوم کے ہر فرد کا محدث، فقیہ اور مفسر بننا بھی ضروری ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .