۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
ت

حوزہ / حجت الاسلام والمسلمین عبادی زادہ نے کہا: علمائے اسلام کے ایک دوسرے کے ساتھ تعامل اور ہم فکری کا مرکز بننے کے لئے قرآنِ کریم محور قرار پاتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی ہرمزگان سے نامہ نگار کے مطابق، حجت الاسلام و المسلمین محمد عبادی زادہ نے ہرمزگان کے شیعہ اور اہل سنت علماء کے ساتھ منعقدہ محفل انس با قرآن کریم "ترنمِ وحی" میں خطاب کرتے ہوئے کہا: سنی اور شیعہ علماء کا نئی اسلامی تہذیب کے حصول میں انتہائی اہم کردار ہے اور اس ہدف کے حصول کے لیے قرآنِ کریم کو محور قرار دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا: قرآنِ کریم تہذیب و تمدن کے سب سے اہم اور بااثر ستونوں میں سے ایک ہے جو علماءِ اسلامی کے لیے مل کر آگے بڑھنے اور دینِ اسلام کو تقویت دینے کا بھی محور قرار پا سکتا ہے۔

صوبہ ہرمزگان میں نمائندہ ولی فقیہ نے مزید کہا: آج دنیا میں جنگوں کا محور جغرافیائی سرحدیں نہیں ہیں بلکہ آج کے نئے دور میں ہم دینی شناخت اور اعتقادی جنگوں کے ظہور کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور ان لڑائیوں میں ممالک نے ایک دوسرے کی قومی اور مسلکی شناخت کو نشانہ بنایا ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین عبادی زادہ نے کہا: دشمنوں نے گذشتہ کئی سالوں سے جمہوریہ اسلامی ایران کے خلاف مشترکہ جنگ کا آغاز کر رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: اس مشترکہ جنگ کے خلاف استقامت پر رہبر معظم انقلابِ اسلامی نے بھی ہمیشہ تاکید کی ہے۔ لیکن یادرہے کہ ملک کی سب سے اہم اور مضبوط ترین قوت جو اس قسم کی جنگ کا مقابلہ کر سکتے ہیں وہ صرف علماء اور بزرگان ہی ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .