۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
News ID: 397646
28 مارچ 2024 - 12:50
رمضان کریم

حوزہ / اخلاقی مسائل میں سے ایک مسئلہ  جو انسانی زندگی پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے وہ ادب کا مسئلہ ہے اور  جس پر اسلامی آیات اور روایات میں بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔

ترجمہ و تحقیق: فرمان علی سعیدی

حوزہ نیوز ایجنسی | آداب بندگی کو مختلف جہتوں سے زیر بحث لایا جا سکتا ہے، اور ہم یہاں اس کی اہمیت اور مراتب ، اقسام، مصادیق ، علامات اور آثار کے سلسلہ میں جاری بحث کو بیان کریں گے:

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ

اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِینَ وَ صَلّیَ اللهُ عَلَى خَیرِ خَلْقِهِ مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ الطَّاهِرِین۔‏

خدا کے سامنے ادب سے پیش آنا:

خدا کی ذات کے سامنے ادب سے پیش آنا جو قدرت کی انتہا اور تمام کمالات کا سرچشمہ ہے، جس کے مختلف پہلو ہے جس سے ادب کے اقسام اور مصادیق کے عنوان سے بحث کی جائے گی۔

سبق آموز کہانی:

ایک درویش نے گناہ کر کے توبہ کی اور اس کے بعد مسلسل روتا رہا۔ جب اسے رونے کی وجہ پوچھا: خدا بخشنے والا اور معاف کرنے والا ہے، تم کیوں رو رہے ہو؟ اس نے کہا: اگرچہ خدا توبہ کرنے والا اور معاف کرنے والا ہے، لیکن اس ذات کے سامنے شرمندگی کو کیا کروں جس نے مجھے گناہ کرتے ہوئے دیکھا ہے ؟

انواع اور مصادیق:

موضوع کی وضاحت:

پچھلے عنوان میں بندگی کے آداب کی اہمیت، درجات اور مراتب بیان کیے گئے تھے۔ اسی بحث کے تسلسل میں بندگی کے آداب کے موارد اور مصادیق زیر بحث آئیں گی۔

ہم بحث کو تین عنوانات کے تحت پیش کرتے ہیں: 1۔ ادب نفسانی، 2۔ ادب ذکری، 3۔ ادب امتثالی

1۔ ادب نفسانی

خداتعالیٰ کے سامنے ادب کی اقسام اور مصادیق میں سے ایک نفسانی ادب ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خدا ہماری زندگی میں سب سے بڑا ہونا چاہے اور ذات پرورگار کے علاوہ ہر چیز چھوٹی اور ناچیز ہے۔

ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے اور وہ قادر مطلق ہے، اس لیے انسان کی تمام امیدیں اور نیازیں اس ذات پر ہو اور صرف خدا سے ڈرے اور کسی اور چیز سے خوف نہ کھائے۔

امام سجاد علیہ السلام نے فرماتے ہیں: "كَمْ قَدْ رَأَيْتُ- يَا إِلَهِي- مِنْ أُنَاسٍ طَلَبُوا الْعِزَّ بِغَيْرِكَ فَذَلُّوا، وَ رَامُوا الثَّرْوَةَ مِنْ سِوَاكَ فَافْتَقَرُوا، وَ حَاوَلُوا الارْتِفَاعَ فَاتَّضَعُوا"(صحیفه سجادیه، دعای ۲۸)

پروردگار! میں نے بہت سے ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جنہوں نے آپ کے علاوہ کسی اور پر بھروسہ کرکے عزت کی تلاش کی لیکن عاجزی کا مظاہرہ کیا اور ذلیل ہوگئے اور آپ کے علاوہ کسی سے دولت مانگی، لیکن خالی ہاتھ بیٹھے اور محتاج ہوگئے اور بلندی اور مقام کا طلب کار ہوئے ، لیکن پست اور خوار ہوگئے۔

انسان کو خدا کے سامنے اپنے عیوب اور گناہوں پر توجہ دینی چاہیے۔ یہاں تک جو افراد پرہیزگار اور متقی ہیں اور گناہوں کے جال میں نہیں پھنسے اور گناہ کا مرتکب نہیں ہوئے، ان کی اپنی دنیا میں بہت ساری کمزوریاں ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور خدا کے بارگاہ میں اپنے کمزوریوں سے معافی مانگے۔ گناہ صرف شراب نوشی ہی نہیں بلکہ ان کے لیے جو ایسے گناہوں سے دور ہیں خطرناک لغزشگاہیں ہیں۔ لذا ہمہ وقت شیطان کی شر سے خدا سے پناہ مانگنا چاہے۔(جاری ہے)

تبصرہ ارسال

You are replying to: .