حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ آئمہ اہل بیت علیہم السلام کی حیات طیبہ کا گہرا مطالعہ ہر دور کے انسانوں کی رہنمائی اور ہدایت کا باعث ہے۔ ہماری نوجوان نسل کو سیرتِ آئمہ اہل بیت علیہم السلام سے آگاہی کے لئے رہبر معظم حضرت آیت اللہ سید خامنہ ائ دام ظلہ کی کتب کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام اپنے زمانے کے وسیع ترین علمی و فقہی مراکز میں سے ایک عظیم مرکز کے مالک تھے۔
ان خیالات کا اطہار انہوں نے کوئٹہ میں مدرسہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں "سیرت امام جعفر صادق علیہ السلام" کے عنوان سے منعقدہ علمی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بنو امیہ کے آخری اور بنی عباس کے ابتدائی دور میں بہت سے فقہاء ایسے بھی تھے کہ جنہوں نے بدعت آمیز طریقوں منجملہ قیاس اور استحسان سے کام لیکر اسلامی احکام اپنی طبیعت کے مطابق جو دراصل ظالم حکام کی خواہش کی ترجمانی کرتے تھے صادر کردیئے تھے۔ اس دور میں امام جعفر صادق علیہ السلام حقیقی اسلام کے ترجمان بنے۔
ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے کہا کہ ظالم و جابر حکمرانوں کے فاسد دربار سے وابستہ علماء نے یہی کام قرآن کی تفسیر کے بارہ میں بھی کیا اور اس طرح فقہ و حدیث و تفسیر دو بڑی روشوں اور لہروں میں تقسیم ہوگئیں۔ ایک ظالم حکومتوں سے وابستہ دربار کی روش اور ایک حقیقی الٰہی و محمدی (ص) روش کہ جس کی نمائندگی اہلبیت رسول (ص) خصوصاً امام جعفر صادق علیہ السلام انجام دے رہے تھے۔