حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صوبائی صدر آغا علی رضوی نے دیگر صوبائی رہنما، ممبر جی بی کونسل مولانا احمد علی نوری، مولانا عارف حسین قنبری اور مولانا ڈاکٹر مشتاق حکیمی کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس کی ہے۔
پریس کانفرنس میں آغا علی رضوی نے کہا کہ ہم آزاد جموں کشمیر کی عوام کی حمایت میں ہیں، آزاد کشمیر بھی گلگت بلتستان کی طرح رجیم چینج کے نتیجے میں مسائلستان بن چکا ہے۔
انہوں نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی اور رینجر کو فوری واپس بلایا جائے، تشدد کے ذریعے عوامی احتجاج کو دبانے کی مذمت کرتے ہیں، کشمیری عوام سے کہیں گے نوٹیفیکشن پر نہیں عملی اقدامات پر احتجاج کو ختم کریں، گلگت بلتستان کو ایک دفعہ پھر تختہ مشق بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صوبائی صدر آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ ایس آئی ایف سی کے نام پر گلگت بلتستان کے وسائل پر قبضہ کی کوشش ہو رہی ہے جسے مسترد کرتے ہیں، ایسے ہھتکنڈے گلگت بلتستان کی عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے، کشمیری عوام کے مطالبات جائز ہیں، کشمیری عوام پہلے بھی پر امن رہی عوام پر امن رہے اور اپنے حقوق لے کر گھروں کو جائیں۔
گلگت بلتستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کاظم میثم نے کہا کہ آج کشمیر کس طرف جا رہا ہے، جو ڈرٹی پریکٹس وفاق میں ہوئی اس کی ایکسٹینشن کشمیر اور گلگت بلتستان میں ہوئی، غیر مقبول قیادت کو مسلط کیا گیا اور توقع کی گئی کہ عوام ان کے ساتھ کھڑے ہوں، تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ ٹیبل پر آئیں اور مسئلوں کو حل کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمسایہ ممالک نے مقبوضہ علاقوں میں چھبیس چیزوں پر سبسٹڈی دے رکھی ہے، گلگت بلتستان میں بیڈ گورنس عروج پر ہے، امن و امان کی صورتحال مخدوش ہے۔ دہشتگردوں کے ساتھ جرگہ کر رہے ہیں، خالصہ سرکار کے نام پر زمینوں پر قبضے کئے جا رہے ہیں، بے شک آپ ہمیں آئینی حصہ نا بنائیں، لیکن ہمارے جائز حقوق دیئے جائیں، سینٹ اور پارلیمنٹ میں ہمیں نمائندگی اور این ایف سی میں گلگت بلتستان کو حصہ دیا جائے۔