حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں قونصلر جنرل جناب علی بنفش خوا سے ملاقات کی اور سانحہ ہیلی کاپٹر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر رفقاء کی شہادت پر تعزیت پیش کی۔
اس موقع پر سابق ضلعی صدر مولانا کاظم حسین مطہری بھی ان کے ہمراہ تھے۔
علامہ محمد رمضان توقیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملت اسلامیہ کے لئے بہت بڑا سانحہ ہے۔ابراہیم رئیسی دیگر اسلامی ممالک اور بلخصوص فلسطین و غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی بھرپور حمایت کر رہے تھے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں قرآن کریم بلند کر کے تحفظ و حرمت قرآن اور اسلامی اقدار کا بھرپور انداز میں پرچار اور دفاع کیا۔ ابراہیم رئیسی ایران کے صدر کے علاوہ امت مسلمہ کے نڈر اور بیباک لیڈر تھے، جنہوں نے استعمار کو لکارا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کے بعد ابراہیم رئیسی رہبر معظم کے بااعتماد اور مخلص ساتھی تھے، ان کی شہادت سے پیدا ہونے والا خلا کا پر ہونا ناممکن ہے۔ ملت ایران ایک عظیم لیڈر سے محروم ہو گئی ہے۔ رہبرِ معظم اور ملت ایران کو اس سانحہ کی تعزیت پیش کرتے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے شہدائے خدمت کے حوالے سے تاثرات بھی درج کئے۔