حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈیرہ اسماعیل خان جامع مسجد صاحب الزمان کوٹلی امام حسین میں بعد از نماز جمعہ سانحہ ہیلی کاپٹر حادثہ میں ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی اور دیگر رفقاء کی شہادت کے حوالے سے شہداء کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے پرنسپل جامعتہ النجف علامہ محمد رمضان توقیر اور جامعہ کے زیر اہتمام مجلس ترحیم منعقد کی گئی۔ مجلس ترحیم سے پہلے شہدائے کےلئے قرآنی خوانی کی گئی، جس میں مدرسین جامعہ، طلاب کرام اور مؤمنین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
مجلسِ ترحیم سے دیگر مدرسین اور پرنسپل جامعہ علامہ محمد رمضان توقیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ اس حادثہ میں فقط ایران کا صدر شہید نہیں ہوا بلکہ دنیا اسلام ایک عظیم لیڈر سے محروم ہو گئی ہے۔علم و تحقیق کے حوالے سے ایک مدبر شخصیت کے مالک تھے۔ابراہیم رئیسی ایک ایسا لیڈر تھا، جس کی سوچ و فکر مسالک اور مکاتب سے بالا تر تھی۔فلسطین غزہ سمیت دنیا بھر میں مظلوم مسلمانوں کےلئے نا فقط آواز حق بلند کرتے بلکہ انکی بھرپور حمایت کرتے تھے۔ ان کی شخصیت کا وجود استعمار کی آنکھوں میں کھٹکتا رہتا ہے، کیونکہ واحد مسلم لیڈر تھا جس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرآن کریم کو بلند کرکے حرمت قرآن کریم اور اسلامی اقدار کا بہترین انداز میں پرچار اور دفاع کیا۔ایرانی عوام ان سے بے پناہ محبت کرتی تھی۔لیکن غیور مسلمانوں نے بھی ان کی شہادت پر بہت افسوس کا اظہار کیا اور کئی دنوں تک سوگ کا اعلان کیا گیا۔
مجلسِ ترحیم سے مولانا حاجی حنیف رکنوی اور مولانا مجاہد حسین نے بھی خطاب کیا۔
مجلس کے آخری میں شہداء کے بلندی درجات کےلئے فاتحہ خوانی اور اجتماعی دعا مغفرت کی گئی۔