۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی

حوزہ/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ سید حافظ ریاض نجفی نے خطبۂ جمعہ میں ایرانی صدر کی عالمی سطح پر خدمات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ شہید آیت اللہ ابراہیم رئیسی کی کاوشیں اور فلسطینی مقاومت کی وجہ سے یورپین فلسطین کو مستقل ریاست کے طور پر تسلیم کر رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی نے جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعة المنتظر میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صراط المستقیم کٹھن اور مشکل مگر جو بھی اس پر عمل کرتا ہے کامیاب ہو جاتا ہے۔ صراط مستقیم کا مطلب معاملات زندگی کو قرآن و حدیث اور سیر ت معصومین کے مطابق گذارنا ہے۔ امانت میں دیانت ،واجباتِ کی ادائیگی اور محرمات سے بچنا ہی صراط مستقیم ہے۔ قرآن مجید صراط مستقیم کی طرف رہنمائی کرتا ہے اور اس پر عمل کرنے والے پر نعمتیں نازل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا شہادت نعمت الٰہی ہے۔ ایرانی صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھی شہادت کی نعمت سے سرفراز ہوئے ہیں۔ ایران نے انقلاب اسلامی کے بعد بہت مشکل دن دیکھے ہیں۔ ایرانی پارلیمنٹ کو بم دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ وزیراعظم اور صدر شہید ہوگئے۔ لوگ امام خمینی کے پاس آئے اور کہا کہ اہم شخصیات شہید کردی گئی ہیں، تو آپ نے تسلی دی اور کہا اللہ کو جن سے پیار ہوتا ہے انہیں جلد اٹھا لیتا ہے۔

آیت اللہ سید حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کیا گیا، ان کا کام جنگ لڑنا نہیں تھا، وہ دوسرے ممالک سے معاملات حل کرواتے تھے۔ شام کی حکومت قاسم سلیمانی کی پالیسی کی وجہ سے محفوظ رہی۔ عراق اور شام سے داعش کا خاتمہ کیا۔ لبنان اور یمن کے مجاہدین کی بھی مدد کی۔

انہوں نے ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر کی شہادت کا واقعہ افسوسناک ہے، انہوں نے صدر منتخب ہونے کے بعد کئی انقلابی اقدامات کئے۔ شہید نے معیشت کی مضبوطی کے لیے رشوت اور کرپشن کا خاتمہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ میں ابراہیم رئیسی نے فلسطینی عوام کی مدد کی اور عالمی سطح پر آواز اٹھائی۔ شہید صدر ایران کی سفارتی کاوشوں اور فلسطینیوں کی مقاومت سے آج یورپی ممالک فلسطین کو مستقل ریاست کے طور پر تسلیم کر رہے ہیں۔

حافظ ریاض نجفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہماری ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی سطح پر وقعت نہیں رہی۔ ہم بیرون ملک میں صفائی ستھرائی کا خیال نہ کرنے والے اور ملاوٹ کرنے والے مشہور ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ ہمیں اہل بیتؑ کو ماننے کے ساتھ ہمیں ان کی سیرت پر بھی عمل کرنا چاہیے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .