۷ مهر ۱۴۰۳ |۲۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 28, 2024
مولانا باقر نقوی

حوزہ/ بانی وفاق المدارس الشیعہ پاکستان محسن ملت علامہ صفدر حسین نجفی کے بھائی مولانا باقر حسین نقوی کے ایصال ثواب کے لئے مجلس ترحیم کا اہتمام جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر میں کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بانی وفاق المدارس الشیعہ پاکستان محسن ملت علامہ صفدر حسین نجفی کے بھائی مولانا باقر حسین نقوی کے ایصال ثواب کے لئے مجلس ترحیم کا اہتمام جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر میں کیا گیا۔

مجلس ترحیم سے خطاب میں مولانا محمد باقر گھلو نے علم، طالب علم اور علماء کی عظمت بیان کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بہترین عبادت علم کی ترویج ہے۔ عالم کو عابد پر 70 درجے فضیلت حاصل ہے۔ مولانا باقر نقوی نے درس قرآن کو رواج دیا۔ مساجد میں بچوں کو تعلیم قرآن دیتے ہوئے اپنی پوری زندگی قرآن کی خدمت اور مکتب اہل کی ترویج میں گذار دی۔ آج سینکڑوں مدارس علماء کی محنتوں اور اخلاص کا نتیجہ ہے۔ علامہ محمد یار شاہ نجفی کے خاندان نے دین اسلام کی بے مثال خدمت کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر دین کی خدمت میں موت آ جائے تو اس سے بڑا اعزاز نہیں۔ دینی طالب علم حصول تعلیم کے لئے چلتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس گناہ معاف فرما دیتا ہے۔ فرشتے اسے جنت کی بشارت دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالم کی عظمت عابد سے زیاد ہ ہے۔ شیطان کا کام بدعات کی ایجاد ہے۔جبکہ عالم دین ان بدعتوں کا علاج کرتا ہے۔ عابد عبادات میں مصروف رہتا ہے۔ عابد کو اپنی عبادت کی فکری ہوتی ہے جبکہ عالم عوام کی فکر کرتا ہے کہ عقائد خراب نہ ہو جائیں۔ان کا کہنا تھا محب اہل بیت اطہار کا نامہ اعمال بند نہیں ہوتا۔ قرآن خوانی اور ذکر حسین پر مشتمل تبلیغ اور مجالس کا ثواب مرحوم کو پہنچتا رہتا ہے۔

مولانا باقر گھلو نے کہا کہ تین طرح کے لوگوں کا نامہ اعمال بند نہیں ہوتا۔ صدقہ جاریہ چھوڑ کر جانے والے کا نامہ اعمال جاری رہتا ہے، جس نے مسجد کی ایک اینٹ لگائی اسے ثواب ملتا رہے گا۔ بہترین صدقہ علم کی نشر واشاعت ہے۔ کتاب لکھتا ہے قرآن کا ترجمہ کر کے جاتا ہے۔ شاگرد چھوڑ کر جاتا ہے، یا جو نیک اولاد چھوڑ کر جائے اور وہ پوری زندگی فاتحہ خوانی کرے، تو مرنے والے کو ثواب پہنچتا رہے گا۔

مولانا باقر گھلو نے کہا کہ مولانا باقر نقوی نے برصغیر خاص طور پاکستان میں علم کی شمعیں روشن کیں۔ آپ استاذ العلماء علامہ محمد یار شاہ نجفی کے شاگرد تھے۔ قبلہ محمد یار شاہ کے خاندان کے علماء کے پاکستان میں شاگرد ہیں یا ان کے شاگردوں کے شاگرد ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .