حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آيت الله العظمیٰ حافظ بشير حسين نجفی کے فرزند اور مرکزی دفتر کے مدیر حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی نے نجف اشرف میں منعقدہ ’’حوزہ اور یونیورسٹی‘‘ کانفرنس میں شرکت کی اور مرکزی دفتر کے بیان کو پڑھا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مندرجہ ذیل نکات کی جانب اشارہ کیا:
۱۔ حوزہ اور یونیورسٹی عراق اور بیرون ملک ایک باوقار زندگی کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جس طرح یہ حوزہ عراقی یونیورسٹیوں کے ساتھ کام کرتا ہے، اسی طرح یہ دنیا کے مضافات میں انحراف سے بچنے کے لیے اچھی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کررہا ہے۔
۲۔ حوزہ کے علمبردار یونیورسٹی کے فارغ التحصیل افراد سے بے نیاز نہیں ہیں اور یونیورسٹیاں بھی اپنے تمام کارکنان اور علمبرداروں کے ساتھ زندگی کے تمام مراحل میں حوزہ سے مدداور رہنمائی طلب کرتی ہیں۔
۳۔ خدانے ہمیں حوزہ علمیہ کی نعمت سے مشرف کیا ہے اور اسے نجف اشرف میں استقامت بخشی ہے اسی طرح اس نے پھیلی ہوئی یونیورسٹیوں سے بھی نوازا ہے اور یہ دونوں نعمتیں مومنین کرام کی عزت و رفعت کا بنیادی عنصر ہے۔
۴۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ پروفیسر بھی سرکاری طور پر الحاد اور منحرف نظریات کو پھیلانے میں ایسے وقت میں حصہ لیتے ہیں جب پروفیسر کو معلم، رہنما اور استاد سمجھا جاتا ہے۔
۵۔ یونیورسٹی کے کیڈرز کو یونیورسٹیوں میں اخلاقی بدعنوانی کو پھیلنے سے روکنا چاہیے، اور انہیں لڑکوں اور لڑکیوں کو مذہب کی پابندی کرنے اور شیطانی حربوں سے دور رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔