حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سرپرست آیت اللہ علی رضا اعرافی نے اپنے روس کے دورے کے دوران اس ملک کی فیڈریشن کونسل کے وائس چیئرمین اور اکیڈمی آف سائنسز کے سرپرست سے ملاقات اور گفتگو کی۔
روسی فیڈریشن کونسل کے وائس چیئرمین کانسٹینین کوساچیوف (constantin cosachoff) روس کے دارالحکومت ماسکو میں آیت اللہ اعرافی کے میزبان تھے۔
دونوں رہنماؤں نے تہران اور ماسکو کے درمیان تعلقات اور قانون ساز اداروں کے کردار سمیت دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔
اس ملاقات میں کوساچیوف نے ایک بار پھر جمہوریہ اسلامی ایران کے مرحوم صدر شہید رئیسی کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور ایران میں صدارتی انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ نئے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: ہم یقین رکھتے ہیں کہ قوموں اور آزاد حکومتوں کی طاقت ایک عظیم طاقت شمار ہوتی ہے اور اداروں کی پلاننگز اور تعمیر کے ذریعہ اس طاقت کو انسانی مفادات کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایران اور روس کا پرائیویٹ سیکٹر اس سلسلے میں بہت موثر ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: انقلاب اسلامی نے ایک عالمی نظریہ کے تحت دنیا کو متحول کیا اور اس میں عقلانیت، معنویت، صلح، عدل و انصاف اور ہر قسم کے ظلم کی نفی کرتے ہوئے بنیادی اصول مرتب کئے اور اس پر پابند رہا۔ اسلام کے متعلق ہماری تشریح مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے اور قوموں اور ثقافتوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرتی ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: بنی نوع انسان کو ایسے امن و صلح کی ضرورت ہے جو انسانی معاشروں میں انصاف فراہم کرے۔ ہمیں یقین ہے کہ دانشمندان اور علمی میدان میں فعال افراد ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اقوام کے درمیان صلح و دوستی کو مزید مضبوط کریں گے۔