۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
رییس دانشگاه حضرت معصومه(س)

حوزہ / حضرت معصومہ(س) یونیورسٹی کی سرپرست نے شہید اسماعیل ہنیہ کی خونخواہی پر تاکید کرتے ہوئے یونیورسٹیز کے کردار کو استکبار مخالف تحریک اور ایک عالمی ثقافت میں تبدیل کرنے کے طور پر بیان کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت معصومہ(س) یونیورسٹی کی سرپرست محترمہ ڈاکٹر مریم بردبار نے تہران میں اسرائیلی جعلی حکومت کی وحشیانہ اور دہشتگردانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے، عظیم مجاہد اسماعیل ہنیہ اور ان کے محافظ کی شہادت پر حضرت ولی عصر (عج)، رہبر معظم انقلاب اسلامی، فلسطین کے مجاہد عوام، ایران کے شریف عوام اور تمام مجاہدین محور مقاومت کو تعزیت پیش کی۔

انہوں نے کہا: بے شک اس عظیم شہید کا ناحق بہایا گیا خون، فلسطین کے بیٹوں اور جہادی مقاومت کے حامیوں کو صیہونی قابضین اور عالمی استکبار کے خلاف جنگ میں مزید مضبوط کرنے کا باعث بنے گا۔

حضرت معصومہ(س) یونیورسٹی کی سرپرست نے خطے کے بعض مسلم ممالک کی غزہ میں صیہونی حکومت کی جرائم پر خاموشی کو اسلامی نظریاتی بنیادوں سے دوری کی سفارتکاری کا نتیجہ قرار دیا اور کہا: ان ممالک کی سفارتکاری محکم اسلامی نظریے پر نہیں بلکہ محض قومی اور اقتصادی مفادات پر مبنی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: جو ممالک صیہونی حکومت کی مجرمانہ کارروائیوں کے مقابلے میں خاموش ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اسلامی ممالک کے رہنماؤں کی یہ خاموشی، صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف ان کی حمایت اور انسانیت کے خلاف ظلم ہے۔

محترمہ ڈاکٹر مریم بردبار نے کہا: ہم صیہونی حکومت سے سخت انتقام اور خون کے بدلے کے منتظر ہیں۔ یقیناً فلسطین کی حمایت میں دنیا کے مسلمانوں کے درمیان اتحاد صیہونیوں کی نابودی اور ان کے بہت جلد زوال میں اہم کردار ادا کرے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .