۲۶ شهریور ۱۴۰۳ |۱۲ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 16, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ اس آیت سے یہ نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ اللہ کی رحمت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں اور جو لوگ اخلاص کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کرتے ہیں، اللہ ان کے گناہوں کو معاف کرتا ہے اور ان کی برائیوں کو دور کرتا ہے۔ یہ آیت مومنین کو ترغیب دیتی ہے کہ وہ اللہ کی دعوت کو قبول کریں اور اس کی مغفرت کی دعا کریں تاکہ ان کا انجام نیک لوگوں کے ساتھ ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

رَبَّنَاۤ اِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا یُّنَادِیْ لِلْاِیْمَانِ اَنْ اٰمِنُوْا بِرَبِّكُمْ فَاٰمَنَّاۚ رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَ كَفِّرْ عَنَّا سَیِّاٰتِنَا وَ تَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْرَارِ.سورہ آل عمران، آیت ۱۹۳؛

ترجمہ: پروردگار ہم نے ایک آواز دینے والے کی آواز سنی جو ایمان کی دعوت دے رہا تھا کہ اپنے پروردگار پر ایمان لے آؤ تو ہم ایمان لے آئے۔ پروردگار! اب ہمارے گناہوں کو معاف کردے اور ہماری برائیوں کو ہم سے دور کر دے اور ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ موت دے۔

موضوع:

اس آیت کا موضوع مومنوں کی اللہ کی طرف رجوع، توبہ، اور بخشش کی دعا ہے۔

پس منظر:

یہ آیت سورہ آل عمران میں اس مقام پر نازل ہوئی ہے جہاں اللہ مؤمنوں کی صفات اور ان کی دعاؤں کا ذکر کرتا ہے۔ اس سے پہلے کی آیات میں اللہ نے جنت کا وعدہ کیا اور پھر ان لوگوں کا ذکر کیا جو اللہ کی طرف رجوع کرتے ہیں اور اپنی نجات کے لیے دعا کرتے ہیں۔ اس آیت میں مومنین اپنی دعا میں اللہ کے نبی کی دعوت کو قبول کرنے، اور اپنے گناہوں کی بخشش کے لئے اللہ سے درخواست کر رہے ہیں۔

تفسیر:

آیت کا آغاز "رَبَّنَا" سے ہوتا ہے، جس سے مومنین اللہ کو پکارتے ہیں اور اپنی دعا کو ایک عاجزانہ انداز میں پیش کرتے ہیں۔ وہ اعتراف کرتے ہیں کہ انہوں نے اللہ کے نبی کی دعوت کو سنا اور اس پر ایمان لائے۔ اس کے بعد وہ اللہ سے اپنے گناہوں کی مغفرت اور برائیوں کی دوری کی دعا کرتے ہیں، تاکہ ان کا آخری انجام نیک لوگوں کے ساتھ ہو۔

یہ آیت ان لوگوں کے لیے ایک سبق ہے جو اللہ کی طرف رجوع کرتے ہیں اور اس کی رحمت کی طلب کرتے ہیں۔ آیت میں ایمان، توبہ، اور استغفار کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

نتیجہ:

اس آیت سے یہ نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ اللہ کی رحمت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں اور جو لوگ اخلاص کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کرتے ہیں، اللہ ان کے گناہوں کو معاف کرتا ہے اور ان کی برائیوں کو دور کرتا ہے۔ یہ آیت مومنین کو ترغیب دیتی ہے کہ وہ اللہ کی دعوت کو قبول کریں اور اس کی مغفرت کی دعا کریں تاکہ ان کا انجام نیک لوگوں کے ساتھ ہو۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر راہنما، سورہ آل عمران

تبصرہ ارسال

You are replying to: .