۲۶ شهریور ۱۴۰۳ |۱۲ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 16, 2024
تصاویر/ پیاده روی اربعین حسینی نجف به کربلا در مسیر طریق العلما

حوزہ/ زائرین اربعین کو چاہیے کہ وہ عقائد جو زیارت اربعین میں مذکور ہیں انہیں دل و جان سے اس قدر تکرار کرے کہ ان کے دل میں یہ عقائد رسوخ کر جائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، زائرین اربعین کو چاہیے کہ وہ عقائد جو زیارت اربعین میں مذکور ہیں انہیں دل و جان سے اس قدر تکرار کرے کہ ان کے دل میں یہ عقائد رسوخ کر جائیں۔

1: دشمنان اہل بیت علیہم السلام پر لعنت اوران سے اظہار برائت

زیارت اربعین میں یوم عاشورہ کے ظالموں ارو مجرموں پر لعنت بھیجی گئی ہے ، اس عمل سے انسان میں قربانی کے جذبے کو تقویت ملتی ہے اور زائرین کو اسلام کے دشمنوں کے ساتھ دشمنی قائم رکھنے میں ثابت قدمی ملتی ہے:

اَللّهُمَّ فَالْعَنْهُمْ لَعْناً وَبیلاً

2: ظالم کے ہم خیال افراد سے بھی اظہار برائت

زیارت اربعین میں پڑھتے ہیں کہ لعنت ان پر جنہوں نے امام علیہ السلام کو شہید کیا اور ان پر بھی لعنت ہو جنہوں نے اس عظیم ظلم کو سنا اور اس پر راضی رہے۔

لہذا فتنوں کے مد مقابل خاموشی اختیار کرنا اور دشمنان اسلام کے عمل پر راضی رہنا اسی طرح ہے جیسے آپ نے اس ظل و انجام دینےاور فتنے بپا کرنے میں شرکت کی ہو: وَ لَعَنَ اللهُ اُمَّةً سَمِعَتْ بِذلِک فَرَضِیتْ بِهِ۔

3: واضح موقف کا اعلان

زیارت ابعین میں ہم پڑھتے ہیں کہ زائر کو چاہئے کہ وہ اپنے موقف کا اعلان کرے کہ آیا وہ مسلمانوں کے ساتھ ہے یا دشمنان اسلام کے ساتھ ہے: اَللّهُمَّ اِنّی‏ اُشْهِدُک اَنّی‏ وَلِیٌّ لِمَنْ والاهُ، وَعَدُوٌّ لِمَنْ عاداهُ و پایداری بر سر موضع را هم داشته باشد: فَمَعَکمْ مَعَکمْ لامَعَ عَدُوِّکمْ۔

لہذا زائرین اربعین کو عالمی استکبار کے خلاف اپنا موقف واضح کرنا چاہیے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .