حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عمومی روایت سے ہٹ کر شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنماء سید اظہار بخاری نے روزِ ولادت باسعادت رسولِ صادق محمد صلى الله عليه واله وسلم اور فرزندِ رسولِ صادق ؐ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے موقع پر اپنے والدین مرحومین اور عالم بشریت کے تمام مرحومین کے ایصالِ ثواب کی غرض سے قصرِ عباس ٹیکسلا ضلع راولپنڈی میں ”جشنِ صادقین“ کے عنوان سے ایک منفرد تقریب منعقد کرائی۔
تفصیلات کے مطابق، وحدت و اتحاد کی مظہر اس عظیم الشان تقریب کا تمام تر انتظام و اہتمام و انصرام علامہ سید اظہار بخاری کے چھوٹے بھائی، شیعہ علماء کونسل تحصیل ٹیکسلا کے صدر سید و سردار چراغ علی نقوی اور کابینہ و معاونین نے خوش اسلوبی سے انجام دیا بالخصوص منبر سے لنگر تک کے فرائض نہایت توجہ سے ادا کئے۔
تقریب میں اہل سنت و اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے علماء و اکابرین و مدح خوانوں نے بارگاہِ صادقین میں ہدیہ عقیدت پیش کیا۔ ان میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، صوبہ خیبر پختونخواہ کے آرگنائزر مولانا سید زاہد حسنین بخاری، شمالی پنجاب کے سابق سیکریٹری مولانا سید جعفر حسین نقوی، پاکستان کے نامور نعت خواں جناب حسن عبداللہ، مقامی نعت خواں عقیل احمد نقشبندی، خلیل احمد نقشبندی اور دیگر شامل ہیں۔
مرکزی امن کمیٹی تحصیل ٹیکسلا کے صدر اور جمیعت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنماء پیر سعید احمد نقشبندی، نائب صدر مولانا طاہر احمد ربانی، محرم کمیٹی کے صدر اور امن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری سید زاہد حسین نقوی اپنی خصوصی محبت اور تحائف کے ساتھ شریک ہوئے اور وحدتِ امت و اتحاد بین المسلمین کا خصوصی پیغام پہنچایا جو دورِ حاضر کی اہم ترین ضرورت ہے۔
تصاویر دیکھیں:
سید اظہار بخاری نے ان تمام اعزاء و اقرباء، دوستان و احباب، علماء و اکابرین، ماتمی انجمنوں و دستوں، تنظیمی عہدیداران و کارکنان اور جملہ عاشقانِ صادقین کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے بہت کم ترین وقت میں دعوت کے باوجود جس قربت و محبت کا اظہار فرمایا جو کسی بھی دنیوی اور اُخروی سرمائے سے کم نہیں۔
سید اظہار بخاری نے جشن کے حوالے سے مقامی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مخلوق کے اِس لطف پر ہم خالق کے حضور خمیدہ بہ شکر ہیں۔ اللہ تعالٰی ان تمام عاشقانِ صادقین کو ان پاکیزہ ہستیوں سے اظہار عقیدت اور ہم جیسے کثیف بندوں سے اظہار قربت پر اجرِ عظیم و کبیر و لامحدود عطاء فرمائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرحومین کے ایصالِ ثواب کے لیے مجلس عزاء یا محفلِ غم منعقد کرنے کے بجائے جشن اور میلاد کی محفل منعقد کرنے کی طرح ہم نے بنیاد ڈال دی ہے جسے اپنانا یا نہ اپنانا ہر انسان کی اپنی فکر اور قبولیت کے مطابق ہے۔
انہوں نے ذکر آل محمد علیہم السّلام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ جس وقت، جس موسم میں، جس مہینے میں اور جس مقام و محل پر قرآن و اہل بیت علیہم السّلام کا ذکر ہوتا ہے اس کا ثمر و ثواب جہاں زندہ لوگوں کی جھولی میں آتا ہے وہاں دنیا سے چلے جانے والوں کے نامہ عمل میں بھی ضرور اضافہ کرتا ہے۔ اگر نیّتاً ایسا کیا جائے تو اس کے حتمی و یقینی ہونے کی مزید ضمانت ہے۔