۱۳ مهر ۱۴۰۳ |۳۰ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Oct 4, 2024
سیدحسن نصرالله

حوزہ/شاعر اہل بیت (ع) سید ابراہیم حسین نے شہادتِ سید مقاومت کی مناسبت سے کچھ اشعار کہے ہیں۔ قارئین کی خدمت میں حاضر ہیں۔

نتیجئہ فکر: سید ابراہیم حسین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

صدائے انقلاب!

کوئی تو ہے جو کھو گیا۔۔۔کہ اشک آپ ہو گیا

جگا جگا کے وقت کو۔۔۔ابھی ابھی جو سو گیا

ہماری آن بان تھا۔۔حسینیت کی شان تھا

وہ خامنہ ای کے لئے۔۔۔سکون کی چٹان تھا۔۔

مگر نہ توڑ حوصلہ۔۔رکے گا اب نہ قافلہ

شہید کا یہ خون ہے۔۔۔سجا بھی دے گا کربلا

مکان میں مکین میں۔۔۔فلک میں یاکہ چین میں

منائیں اپنی خیریت۔۔۔جو چھپ گئے کمین میں

سنا پہ آفتاب ہے۔۔۔عجیب اضطراب ہے

جہاں میں آج چار سو۔۔۔صدائے انقلاب ہے

غموں سے اب نجات ہو جہاں سے چل کے بات ہو

کدورتوں کو توڑ کر۔۔۔ ہر ایک ساتھ ساتھ ہو

یہ من و ان کو چھوڑ دو۔۔۔خودی خودی کو توڑ دو

حسینیت کی طرز پر۔۔جہاں کے رخ کو موڑ دو

مقام اپنا ایک ہو۔۔۔قیام اپنا ایک ہو

برائے دین مصطفیٰ۔۔۔پیام اپنا ایک ہو

خودی کو اب دکھائیں گے۔۔۔جہاں پہ ایسے چھائیں گے

امام تیری راہ کو عمل سے ہم سجائیں گے

جگا لو دل میں ولولہ۔۔فضا میں کردو زلزلہ

تشددوں کے دور میں۔۔۔سجا دو پھر سے کربلا

تبصرہ ارسال

You are replying to: .