تحریر: سیدہ توصیف زہرا نقوی
حوزہ نیوز ایجنسی | آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی حفظہ اللہ اور رہبر معظم سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے ممکنہ جہاد کے فتوے سے صیہونی حکومت کا خوف اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ وہ ان کے قتل کی دھمکیاں دے رہی ہے۔
حال ہی میں اسرائیل کے چینل 14 نے عراق کے شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی اور رہبر معظم انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کی تصاویر نشر کیں، اور انہیں صیہونی حکومت کے اگلے ممکنہ قتل کے اہداف میں شمار کیا۔ اس اعلان نے عراق، ایران اور دیگر اسلامی ممالک میں مرجعیت کے پیروکاروں اور چاہنے والوں کے درمیان غم و غصے کی لہر دوڑا دی۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے بھرپور انداز میں ان کی حمایت میں پوسٹس شیئر کیں، جنہیں خوفزدہ عالمی استکباری طاقتیں انٹرنیٹ سے ہٹانے اور صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کرنے پر مجبور ہوگئیں۔
صیہونی حکومت کے اس خوف کے پسِ پردہ عراق میں داعش کے خلاف ہونے والی جنگ اور اس کے نتیجے میں داعش اور اس کے پشت پناہ امریکی و صیہونی حکومتوں کی بدترین شکست ہے۔ ایران و عراق کے مزاحمتی محاذ کے اتحاد اور آیت اللہ سید علی سیستانی کے جہاد کے فتوے نے مغربی طاقتوں کی پیداوار داعش کو صفحۂ ہستی سے مٹا دیا تھا۔ یہی خوف آج بھی صیہونی حکومت کو لاحق ہے۔ وہ بخوبی جانتی ہے کہ اگر شیعہ اعلیٰ مراجعین کی طرف سے جہاد کا فتویٰ آیا تو اس جنگ میں ان کی شکست یقینی ہوگی۔ اسی وجہ سے وہ عظیم شیعہ مراجعین کے خلاف دشمنی پر اتر آئی ہے۔ کسی اور مکتب فکر سے صیہونی حکومت کو اس طرح کا کوئی خطرہ لاحق نہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ شیعہ علماء کو دھمکیاں دے رہی ہے۔
حال ہی میں شیعہ مراجعین نے لبنان کی صورتحال کے پیش نظر خمس میں سے سہمِ امام کا کچھ حصہ لبنانی مسلمانوں کی مدد کے لیے دینے کی اجازت دی ہے۔ اسی طرح رہبر معظم حفظہ اللہ کی جانب سے یہ ارشاد بھی سامنے آیا کہ "تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق لبنان اور حزب اللہ کے ساتھ کھڑے ہوں اور غاصب، جابر اور ظالم حکومت کا مقابلہ کرنے میں ان کی مدد کریں۔"
ان احکامات کے صادر ہوتے ہی دنیا بھر میں لوگوں نے کھل کر مظلوم لبنانی اور فلسطینی عوام کی حمایت کی۔ خواتین نے اپنے زیورات تک اس مقصد کے لیے ہدیہ کر دیے، اور یوں ثابت کیا کہ مرجعیت کے ہر حکم کی تعمیل کے لیے تمام مرد و زن ہمہ وقت آمادہ ہیں۔ عالمی استکباری طاقتوں کے لیے یہی کافی ہے کہ ان کی نیندیں حرام ہوں اور خوف میں اضافہ ہو۔
صیہونی حکومت کی طرف سے جاری کردہ لسٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ انتہائی خوفزدہ ہے اور بہادر افواج کا سامنا کرنے کی بجائے علمائے کرام اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ مگر وہ یہ بھی جانتی ہے کہ ان کی یہ دھمکیاں مراجعین کرام کی جانب سے مظلومین کی حمایت میں کمی نہیں لا سکیں گی، بلکہ ظالمین کے خلاف عوام کے غم و غصے کو مزید بھڑکانے کا سبب بنیں گی۔
گر حکم جہاد آئے، تاخیر نہ ہو پل بھر
ہم سر پہ کفن باندھے، ہر لمحہ ہیں آمادہ