حوزہ نیوز ایجنسی | 13 آبان (4 نومبر) اسلامی جمہوریہ ایران میں ایک خاص تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ دن اسلامی جمہوریہ ایران کی تاریخ کے تین اہم واقعات کی یادگار کے طور پر منایا جاتا ہے، جو کہ ایرانی قوم کی آزادی، خود مختاری اور سامراج مخالف جدوجہد کی عکاسی کرتے ہیں۔
1. حضرت امام خمینی (رح) کی ترکیہ جلاوطنی - 13 آبان 1343
2. 13 آبان 1357 کو جامعہ تہران میں طلباء کا قتلِ عام
3. 13 آبان 1358 کو امریکی سفارتخانے پر قبضہ
اسی بناء پر یہ تینوں واقعات ایک ہی مقصد یعنی استکبار کے خلاف جدوجہد کی علامت ہیں اور ہر واقعے نے اسلامی انقلاب کی تحریک کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔اسی وجہ سے، اس یادگار دن کو "یومِ ملی مبارزہ با استکبار" قومی دن برائے جدوجہدِ استکبار کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
۱ - 13 آبان 1343 ہجری شمسی (1964 عیسوی) - امام خمینی کی جلاوطنی :
پہلا اہم واقعہ 13 آبان 1343 ہجری شمسی کو پیش آیا جب اسلامی جمہوریہ ایران کے عظیم مذہبی رہنما، امام خمینی کو شاہ کے خلاف آواز بلند کرنے اور امریکی مداخلت کی مخالفت پر گرفتار کر کے ترکی جلاوطن کر دیا گیا۔ امام خمینی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور اسلامی اقدار کی حفاظت کیلئے شاہ اور اس کے حامیوں کے خلاف مضبوط مؤقف اختیار کیا، جس نے بعد میں انقلاب اسلامی کی بنیاد رکھی۔
۲ - 13 آبان 1357 ہجری شمسی (1978 عیسوی) - طلباء پر شاہی حکومت کا ظلم :
دوسرا اہم واقعہ 13 آبان 1357 کو پیش آیا جب شاہی حکومت نے تہران یونیورسٹی کے طالب علموں کے احتجاج پر شدید جبر و تشدد کا مظاہرہ کیا۔ اس احتجاج کا مقصد شاہی حکومت کی ظالمانہ پالیسیاں اور امریکی تسلط کی مخالفت تھا۔ اس وقت میں متعدد طلباء شہید اور زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ عوامی بیداری کا باعث بنا اور ایرانی قوم کے دلوں میں انقلاب کی جوت جگا دی۔
۳ - 13 آبان 1358 ہجری شمسی (1979 عیسوی) - امریکی سفارتخانے پر قبضہ :
تیسرا اور سب سے مشہور واقعہ 13 آبان 1358 کو پیش آیا جب اسلامی جمہوریہ ایران کے طلباء نے تہران میں امریکی سفارتخانے پر قبضہ کر لیا۔ یہ کارروائی امریکی حکومت کی اسلامی جمہوریہ ایران کے داخلی معاملات میں مداخلت کے خلاف ایک ردعمل تھی اور اسے "جاسوسی کا اڈہ" قرار دیا گیا۔ یہ واقعہ عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنا اور امریکہ و اسلامی جمہوریہ ایران کے تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہوئی۔
13 آبان کا پیغام
اسلامی جمہوریہ ایران کے نزدیک 13 آبان قومی خودمختاری اور غیر ملکی تسلط کے خلاف مزاحمت کی علامت بن گیا ہے۔ اس دن کو ایران میں "یومِ استکبار ستیزی" (سامراج مخالف دن) کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران بھر میں عوامی ریلیاں، طلباء کے اجتماعات اور تقاریب منعقد کی جاتی ہیں، جن میں امریکہ اور سامراجی طاقتوں کے خلاف نعرے بلند کیے جاتے ہیں۔
یہ دن اسلامی جمہوریہ ایران کی عوام کے عزم اور اتحاد کی علامت ہے، جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ بیرونی دباؤ کے باوجود اپنی آزادی، خود مختاری اور اسلامی اقدار پر قائم ہیں۔