حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پریاگ راج، حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے یومِ شہادت 13 جمادی الاول کو مدرسہ قرآن و عترت، قدم رسول، چکیہ میں مجلسِ عزاء منعقد ہوئی۔ جس کا آغاز مولوی عظیم نے تلاوتِ قرآنِ کریم سے کیا اور نظامت کے فرائض مولانا حسن علی صاحب نے انجام دئیے۔
مولانا محمد حیدر فیضی نے اپنی تقریر میں مسجد امجدیہ، چک سے شائع ہونے رسالہ " نور الثقلین " کی اہمیت اور افادیت کی جانب اشارہ کیا، اس کے بعد مولانا معجز عباس نے صندوق حضرت خدیجۃ الکبری کی سالانہ رپورٹ پیش کی، واضح رہے کہ فلاحی خدمات کے پیش نظر صندوق حضرت خدیجۃ الکبری سلام اللہ علیہا کا قیام 8 سال پہلے عمل میں آیا تھا۔
مدرسہ قرآن و عترت کے مدیر مولانا محمد علی گوہر نے تعلیم و تعلم کی اہمیت اور علوم آل محمد کے نشر و اشاعت کی ضرورت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے صندوق حضرت خدیجۃ الکبری کی قیام اور اسکے اھداف کی جانب اشارہ فرمایا کہ دنیا نہ کل مال حضرت خدیجہ سے بے نیاز تھی اور نہ آج بے نیاز ہے۔
آخر میں آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی کے وکیل حجۃ الاسلام و المسلمین سید اشرف علی غروی نے مجلس عزاء سے خطاب کیا۔
مولانا سید اشرف علی غروی نے صدقہ کی اہمیت و افادیت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اہل بیت علیہم السلام کے ایام ولادت و شہادت دینی خدمات کا بہترین موقع ہیں، ان ایام میں محافل و مجالس کے ساتھ ساتھ دینی اور فلاحی تحریک و خدمات کی جانب متوجہ رہنا چاہیے تاکہ خدمت خلق کے سلسلہ میں اہل بیت علیہم السلام کی سیرت پر بھی عمل کیا جا سکے۔
مولانا سید اشرف علی غروی نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے فضائل، مناقب، عظمت و جلالت بیان کرتے ہوئے ان کی سیرت پر عمل کی تاکید فرمائی۔