حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صوبہ خوزستان میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین موسوی فرد نے خطبہ جمعہ کے دوران کہا: صہیونیوں کی جانب سے جنگ بندی کو قبول کرنا عوامی استقامت اور محورِ مقاومت کی کامیابی کا ثبوت ہے اور دشمن کی واضح شکست کی علامت ہے۔
انہوں نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے ایام کے موقع پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: حضرت زہرا سلام اللہ علیہا صرف ایک فرد نہیں بلکہ ایک نظامِ فکر، تربیت اور ایک مکتب ہیں۔
حجت الاسلام موسوی فرد نے کہا: اسرائیل کی شکست اُس کے غیر انسانی مظالم اور جرائم کا نتیجہ ہے۔ اگر امریکہ اور یورپ کی پشت پناہی نہ ہوتی تو یہ ناجائز ریاست کب کی ختم ہو چکی ہوتی۔ 14 ماہ سے جاری مظالم اور جرائم کے باوجود وہ اپنے کسی بھی مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکا۔
انہوں نے کہا: جنگ بندی کو قبول کرنا جمہوری قوتوں کی کامیابی اور محورِ مقاومت کی مضبوطی کا نتیجہ ہے۔ جب تک مقاومت موجود ہے، امریکہ اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔
امام جمعہ اہواز نے خطے میں جاری چار اہم تبدیلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: لبنان میں جنگ بندی، امریکہ کی جانب سے غزہ میں دوبارہ مذاکرات کے لیے جنگ بندی کا اعلان، امریکہ کا مغربی ایشیا کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے مشن کی روانگی اور ایران اور یورپ کے درمیان جنیوا مذاکرات جیسے معاملات اس وقت وہ اہم تبدیلیاں ہیں جو اس وقت اس خطے میں انجام پا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: گزشتہ آٹھ سال ایک حکومت کے ذریعہ مذاکرات کیے گئے اور اب دوبارہ مذاکرات کی بات کی جا رہی ہے حالانکہ انہوں نے ہی ہم پر یہ سب اقتصادی پابندیاں اور حالیہ قراردادیں بھی مسلط کی ہیں۔ ایسے حالات میں ان مذاکرات کے نتائج پر کیسے بھروسہ کیا جا سکتا ہے؟!