۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
علی باقری

حوزہ / ایران کے عبوری وزیرخارجہ نے کہا: ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات اور مسئلہ فلسطین کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکہ کا نامناسب رویہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ایرانی عبوری وزیرخارجہ علی باقری کنی نے نیویارک میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک امر ہے کہ صہیونی حکومت کے مظالم میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ دوسری طرف صہیونی حکام لبنان کے خلاف جنگ چھیڑنے کی بھی مسلسل دھمکی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا: بدقسمتی سے اس وقت خطے کے حالات نہایت تشویشناک ہیں۔ ان حالات میں سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فلسطین اور لبنان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ حالات کی نزاکت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایران نے اس اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا۔

علی باقری نے کہا: صہیونی حکومت کو غزہ میں مظالم ختم کرنے پر مجبور کیا جائے۔ صہیونی حکومت ہر گھنٹے میں اوسطا 20 فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کررہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: دنیا کو صہیونی مظالم کے جواب میں اپنا ردعمل دکھانا ہوگا۔ اسرائیل کی جانب سے لبنان کو درپیش خطرات کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکاء کو آگاہ کیا گیا ہے۔

ایرانی عبوری وزیرخارجہ نے کہا: امریکہ مسلسل دعوی کرتا ہے کہ ایک طاقت کی حکمرانی سے دنیا میں صلح اور امن قائم ہوتا ہے۔ حالیہ واقعات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ امریکہ کا یہ دعوی بے بنیاد ہے۔

انہوں نے کہا:ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات اور مسئلہ فلسطین کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکہ کا نامناسب رویہ ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .