حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، استاد حوزہ علمیہ قم حجتالاسلام والمسلمین ولی اللہ لونی الیگودرزی نے شہید یحییٰ سنوار کو یاد کرتے ہوئے انہیں امیرالمومنین (علیہ السلام) کے سچے پیروکاروں میں سے قرار دیا، جو کبھی بھی دشمنان خدا کے سامنے نہیں جھکے۔
حجتالاسلام ولی اللہ لونی الیگودرزی نے حالیہ واقعات کا دو پہلوؤں سے جائزہ لیا: پہلا، اسلامی جمہوریہ ایران کی حکمت عملی جو رہبر معظم انقلاب کے ارشادات کی بنیاد پر دو اصولوں پر مبنی ہے: "عدم تعلل" اور "عدم شتابزدگی"۔ عدم تعلل کا مطلب یہ ہے کہ دشمن کو اپنی کمزوریاں درست کرنے کا موقع نہ دیا جائے، اور عدم شتابزدگی سے مراد یہ ہے کہ دشمن کے جال میں نہ پھنسیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ قتل و غارت اسرائیل کے لیے کوئی بڑی کامیابی نہیں لائے گی، کیونکہ مزاحمتی محاذ اس طرح تشکیل دیا گیا ہے کہ وہ جلدی خود کو دوبارہ منظم کر سکے، جیسے حزباللہ کے رہنماؤں کی شہادتوں کے باوجود ان کی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
حجتالاسلام لونی الیگودرزی نے کہا کہ غاصب اسرائیل امریکی حمایت سے خطے میں مظالم کر رہا ہے، اور امریکہ کی جنگ بندی کی کوششیں محض دکھاوا ہے اور صیہونی مظالم کا جزء ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی دوسری حکمت عملی اسرائیل کی نابودی ہے، جو 7 اکتوبر کے بعد تیز ہو چکی ہے۔ جیسے کہ رہبر انقلاب نے فرمایا، شہید سنوار کا مشن خطے کے لیے ایک میراث ہے، اور اسرائیل اپنے حالیہ جرائم سے اس حقیقت کو چھپا نہیں سکتا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کا مقصد مقبوضہ علاقوں میں عوام کا حوصلہ بڑھانا اور "مهاجرت معکوس" (وطن واپسی) کو روکنا ہے۔ کیونکہ اسرائیل کی اصل طاقت اس کے سرمایہ دار اور وہاں منتقل ہونے والے لوگ ہیں، لیکن مزاحمتی محاذ کے حملوں نے ان علاقوں کو غیر محفوظ بنا دیا ہے، جس سے نقل مکانی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
آخر میں، حجتالاسلام ولی اللہ لونی الیگودرزی نے "وعدہ صادق ۲" آپریشن کو دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے والا آپریشن قرار دیا، جس نے اسرائیل پر سے لوگوں کے اعتماد کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔