اتوار 29 دسمبر 2024 - 13:12
غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر صہیونی حملے، ڈاکٹروں اور مریضوں کو اغواء کرنے پر جامعۃ الازہر کا مذمتی بیان

حوزہ/ جامعۃ الازہر مصر نے غزہ میں اسرائیلی مظالم اور بین الاقوامی برادری کی خاموشی کو سختی سے مذمت کا نشانہ بنایا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ الازہر مصر نے غزہ میں اسرائیلی مظالم اور بین الاقوامی برادری کی خاموشی کو سختی سے مذمت کا نشانہ بنایا ہے۔

جامعۃ الازہر نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ میں اسرائیلی دہشت گرد حکومت کے مظالم، جیسے شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر حملہ کرنا، مریضوں اور ڈاکٹروں کو نشانہ بنانا، درجنوں بے گناہ انسانوں کو شہید کرنا، ڈاکٹروں، امدادی کارکنوں اور نرسوں کو گرفتار کرنا، ان سے لباس اتروانا اور انہیں نامعلوم مقامات پر لے جانا، ایک مکمل جنگی جرم ہے، جو صرف بے رحم اور غیر انسانی قوتیں ہی انجام دے سکتی ہیں۔

جامعۃ الازہر نے مریضوں اور زخمیوں کو اسپتالوں اور طبی مراکز میں نشانہ بنانے کو ایک شدید اخلاقی جرم قرار دیا اور کہا کہ یہ مظالم تاریخ میں معصوم انسانوں کے خون سے درج ہوں گے اور ان دہشت گردوں اور ان کے معاونین کی رسوائی کا سبب بنیں گے جو انہیں ہتھیار فراہم کرتے ہیں اور سیاسی طور پر ان کی حمایت کرتے ہیں تاکہ مزید جرائم کیے جا سکیں۔

جامعۃ الازہر نے دنیا کو یاد دلایا کہ رحم و انسانیت سے عاری صیہونی حکومت غزہ کی پٹی میں ہونے والے مظالم کو دانستہ طور پر انجام دے رہی ہے اور دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے، یہ ظالم حکومت تمام جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے، اور اس کے خلاف عرب ممالک یا دنیا کی جانب سے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا جا رہا۔

الازہر نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو یقین ہو گیا ہے کہ اس کے جرائم پر بین الاقوامی ردعمل سامنے نہیں آئے گا، اور افسوس کہ ان جرائم پر ہونے والے اجلاس اور فیصلے صرف کاغذی کاروائیاں ثابت ہو رہی ہیں۔ الازہر نے مطالبہ کیا کہ فلسطین میں امن کے قیام کے لیے مؤثر اور عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ اسرائیلی جارحیت کا سدباب ممکن ہو۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha