حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ میں ایک فلسطینی صحافی کے گھر کو نشانہ بنایا اور اسے اس کے خاندان کے تمام افراد سمیت شہید کردیا۔
غزہ کی پٹی کے کمال عدوان اسپتال کے ایک شخص نے آج (ہفتہ) کو اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ فلسطینی صحافی کہ جس کا نام محمد جاسر ہے ،غزہ کے شمال میں واقع جبالیا کیمپ میں اس کے گھر پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے حملہ کر دیا ہے۔
مذکورہ شخص نے مزید کہا کہ اس حملے میں اس فلسطینی صحافی سمیت اس کی اہلیہ اور اس کے دو بچے شہید ہو گئے ہیں۔
اس فلسطینی صحافی کی شہادت کے ساتھ ہی غزہ کی پٹی میں طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز کے بعد سے اب تک شہید صحافیوں کی تعداد 161 ہو گئی ہے۔
یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں متعدد گھروں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 25 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
گزشتہ سال 15 اکتوبر سے اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں تباہ کن جنگ شروع کر رکھی ہے جس کے نتیجے میں 38 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ شہید ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین، بچے اور بوڑھے شامل ہیں اور تقریباً 10 ہزار فلسطینی ابھی تک لاپتہ ہیں۔