۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
اقوام متحدہ، سازمان ملل

حوقزہ/ اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور چین کے نمائندے نے پیر کی شام اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں الگ الگ تقریر کے دوران غزہ جنگ کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے پیر کی شام ایک اجلاس منعقد کیا جس میں غزہ جنگ اور بحیرہ احمر میں یمنی فوج کی کارروائیوں سمیت مغربی ایشیا کے خطے کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل "روزمیری ڈی کارلو" نے اس اجلاس کے آغاز میں کہا: "مشرق وسطی میں اس وقت جیسے حالات ہیں اس سے علاقائی کشیدگی میں مزید اضافے کا امکان ہے جو کہ ایک بڑا خطرہ ہے۔"

الجزیرہ نے ڈی کارلو کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ "ہمیں غزہ میں فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کی ضرورت ہے۔"

اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے نے بھی اس ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا: "ہمیں غزہ کی پٹی کے لوگوں کو دی جانے والی اجتماعی سزا کو روکنا ہوگا اور جلد از جلد ان تک امداد پہنچنی ہوگی۔"

اس رپورٹ کے مطابق، انہوں نے مزید کہا: "مشرق وسطیٰ کی صورت حال بدتر ہوتی جا رہی ہے اور ہم اس بات پر تاکید کر رہے ہیں کہ فوجی حل غیر موثر ہیں اور استحکام و امن نہیں لاتے۔"

دوسری جانب الحدیدہ معاہدے کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ کے وفد کے سربراہ نے بھی کہا:"میں تمام فریقوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملوں سے گریز کریں اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔"

تبصرہ ارسال

You are replying to: .