پیر 27 جنوری 2025 - 19:41
پیغمبر اکرم (ص) کا تعارف صحیح انداز میں کرایا جائے: آیت اللہ نجم الدین طبسی

حوزہ/ آیت اللہ نجم الدین طبسی نے کہا: مبلّغین کو اپنی تقاریر میں احتیاط کرنی چاہیے اور اس عظیم نبی کو کہ جس کا وہ تعارف کرانا چاہتے ہیں، پہلے اس کی صحیح طریقے سے معرفت حاصل کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیغمبر رحمت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کی مناسبت سے دفتر تبلیغات اسلامی کے شعبہ تبلیغِ تخصصی کے زیر اہتمام ایک نشست بعنوان "اخلاقیات تبلیغ دین" منعقد ہوئی، جس میں ممتاز مبلغین نے شرکت کی اور آیت اللہ نجم الدین طبسی نے خطاب کیا۔

آیت اللہ طبسی نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی حکومت کے نفاذ اور استحکام کا دورانیہ 13 سال پر محیط تھا، جس دوران پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن آپ نے دین کی تبلیغ سے کبھی پیچھے قدم نہ ہٹایا۔ کبھی حالات اتنے سخت ہو جاتے کہ آپ کو ہجرت کرنا پڑتی اور غیر مسلموں کی حمایت حاصل کرنی پڑتی، لیکن آپ کا تبلیغی مشن جاری رہا۔

انہوں نے کتاب بحارالانوار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے بعد امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کے بارے میں تفصیل موجود ہے۔

انہوں نے حذیفہ کے حوالے سے ایک واقعہ نقل کیا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک ایسے شخص کے ساتھ حسن سلوک کیا جو انہیں قتل کرنے کی نیت سے آیا تھا۔ اس اخلاق نے اس شخص کو اتنا متاثر کیا کہ وہ کلمہ شہادتین پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔

آیت اللہ طبسی نے کہا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سختیوں اور بداخلاقی کے مقابلے میں بھی نرم خو اور شائستہ انداز اپناتے تھے، اور یہی اخلاقی برتاؤ لوگوں کو اسلام کی جانب راغب کرتا تھا۔ یہ رویہ مبلّغین کے لیے نمونہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے تاکید کی کہ مبلّغین کو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شخصیت کو صحیح طور پر پہچاننا اور پیش کرنا چاہیے۔ غلط تعبیرات اور بیانات سے گریز کرنا ضروری ہے کیونکہ اس سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تصویر غلط طور پر پیش ہو سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بعض نادرست روایات اور احادیث کو درست کرنے اور حذف کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حقیقی اور رحمت بھری شخصیت کو واضح کیا جا سکے۔

آخر میں آیت اللہ طبسی نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف لگائی جانے والی تہمتوں کے مقابلے میں دفاع کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ مبلّغین کو دین کی تبلیغ اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تعارف انتہائی دقت اور ذمہ داری سے کرنا چاہیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha