حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے استاد سید میر تقی حسینی گرگانی نے کہا کہ امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب علیہ السلام نے روزے کو دین کے بنیادی ارکان میں شمار کرتے ہوئے اسے عذابِ الٰہی سے بچاؤ کی ایک ڈھال قرار دیا ہے، انہوں نے حدیث قدسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "روزہ میرے لیے ہے اور میں خود اس کا اجر دوں گا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ماہ رمضان المبارک نہ صرف گناہوں سے نجات کا ذریعہ ہے بلکہ یہ انسان کی اخلاقی اور روحانی تربیت میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ماہ رمضان کو "شہر خدا، برکت، مغفرت اور ترقی کا مہینہ" قرار دیا ہے، جو انسان کو کمال کی منازل طے کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
استاد حسینی گرگانی نے قرآن کریم کی آیت "کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روزہ سابقہ امتوں پر بھی فرض تھا اور اس کی پابندی انسان کو گناہوں سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ انہوں نے فقہی نقطہ نظر سے بھی وضاحت کی کہ روزہ صرف کھانے پینے سے رکنے کا نام نہیں، بلکہ غیبت، جھوٹ اور دیگر گناہوں سے بچنا بھی اس کا لازمی جزو ہے۔
آخر میں انہوں نے نوجوانوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مقدس مہینے کی برکات سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپنی روحانی و اخلاقی تربیت کو مضبوط کریں، تاکہ وہ دین و دنیا میں کامیابی حاصل کر سکیں۔
آپ کا تبصرہ