حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ میلبرن آسٹریلیا اور صدر شیعہ علماء کونسل، حجۃ الاسلام و المسلمين مولانا سید ابو القاسم رضوی نے ہفتہ، ۲۶ مئی اور اتوار، ۲۷ مئی ۲۰۲۵ کو مشہد مقدس میں حرم امام علی رضا (ع) کے رواق غدیر میں دو عظیم مجالس بعنوان "اسوۂ طیبہ و ائمہ معصومین (ع)" سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں مولانا نے زور دیتے ہوئے فرمایا کہ محض سیرت پر گفتگو کافی نہیں، بلکہ اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تربیت کا عمل اپنی ذات سے شروع کرنا چاہیے، کیونکہ آج فیملی سسٹم تباہی کے دہانے پر ہے۔ اگر اپنے گھروں کو بچانا ہے تو سیرت اہل بیت (ع) پر عمل انتہائی ضروری ہے۔ مولانا نے مزید فرمایا کہ عفو، درگزر، رحم اور احسان کے ذریعے ہی سیرت ائمہ (ع) کو زندہ کیا جا سکتا ہے۔
اسی سفر کے دوران، شب ولادت حضرت فاطمہ معصومہ قم (س) کے موقع پر مولانا نے مشہد میں حرم امام رضا (ع) میں جشن ولادت سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "یہ میرے لئے عظیم سعادت ہے کہ شب ولادت حرم امام رضا (ع) میں اور روز ولادت حرم حضرت معصومہ قم (س) میں خطاب کرنے کا موقع ملا۔ یہ سفر میرے لئے بین الحرمین کی مانند ہے۔"
انہوں نے مزید فرمایا: "ہمیں اسی وقت جشن ولادت حضرت معصومہ قم (س) منانے کا حق ہے جب ہم بہنوں کے حقوق ادا کر رہے ہوں۔ جو شخص اپنی بہنوں کے حقوق ادا کرے گا، وہی حضرت معصومہ قم (س) کی شفاعت کا مستحق ہوگا۔"

اسی طرح بروز منگل، ۲۹ اپریل کو حرم حضرت معصومہ قم (س) میں نماز مغربین کے بعد جشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نے کہا: "قم میں آکر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہم اپنے وطن میں ہیں، کیونکہ امام جعفر صادق (ع) نے فرمایا ہے کہ چار حرم ہیں: مکہ اللہ کا حرم، مدینہ رسول اللہ (ص) کا حرم، کوفہ حضرت علی (ع) کا حرم اور قم کوفہ صغیر ہے جو اہل بیت (ع) کا حرم ہے۔"
مولانا سید ابو القاسم رضوی نے کہا کہ شہر قم نہ صرف علم و اجتہاد کا مرکز ہے بلکہ یہ دفاعِ ولایت کا عظیم ترین مرکز بھی ہے۔










آپ کا تبصرہ