جمعرات 8 مئی 2025 - 23:26
مقاومت کا خلاصہ "استقامت" میں پوشیدہ ہے / دشمن کے محاذ پر بھی گہری نظر رکھنی چاہئے

حوزہ / مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے کہا: ہمارے پاس سافٹ وار (جنگ نرم) کے میدان میں ایک ماہر اور قوی لشکر اور افرادی قوت موجود ہے لیکن افسوس کہ ہم اس صلاحیت سے تاحال درست انداز میں استفادہ نہیں کر سکے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ محسن اراکی نے مدرسہ علمیہ دارالشفاء کے ہال میں "حوزہ علمیہ قم، انقلاب اسلامی اور مقاومت" کے عنوان سےمنعقدہ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا: مقاومت کا خلاصہ "استقامت" میں پوشیدہ ہے۔

انہوں نے کہا: استقامت کے کچھ اصول ہیں جن کا لحاظ ضروری ہے۔ استقامت کا راستہ وہی ہونا چاہیے جو اللہ تعالیٰ نے انسان کے لیے مقرر کیا ہے۔

مجلس خبرگان رہبری کے اس رکن نے کہا: استقامت کی ایک اور شرط "رسول کے ہمراہ ہونا" ہے۔ آیات اور روایات میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ استقامت کے راستے میں ایک دوسرے کی مدد ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا: استقامت کا مطلب یہ ہے کہ انسان حق کے دائرے اور الٰہی اقدار کی حدود کی حفاظت کرے۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ مقاومتی محاذ، جن چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، ان کے نتیجے میں مزید مضبوط اور پختہ ہوگا۔

آیت اللہ اراکی نے کہا: گزشتہ ایک سال مقاومت کے لیے سخت اور دباؤ سے بھرا ہوا تھا۔ مقاومتی محاذ کو چاہیے کہ وہ اپنی داخلی صورتحال کا سنجیدگی سے جائزہ لے اور آسیب شناسی کرے۔

انہوں نے کہا: یہ کہنا کہ مقاومتی محاذ کسی نقص یا کمزوری سے پاک ہے، ایک غلط سوچ ہے۔ اس کانفرنس کے اہم نکات میں سے ایک یہی ہونا چاہیے کہ مقاومتی محاذ کی آسیب شناسی کی جائے۔

مجلس خبرگان کے اس رکن نے کہا: ہم میں بعض کمزوریاں رہی ہیں جنہیں تلاش کرنا ضروری ہے۔ اگرچہ مقاومتی محاذ حق پر ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس کو پیش آنے والے نقصانات کا سبب کوئی کوتاہی یا کمزوری نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا: ہمیں نہ صرف داخلی آسیب شناسی کرنی ہے بلکہ دشمن کے محاذ پر بھی گہری نظر رکھنی ہے۔ آج دشمن نے ہمارے خلاف ایک نئی حکمت عملی اپنائی ہے، اس لیے ہمیں بھی اپنی حکمت عملی کو تبدیل کرنا ہوگا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha