ہفتہ 24 مئی 2025 - 17:29
فلسطین میں جمہوری ریاست کا قیام صرف عوامی رائے شماری سے ممکن ہے

حوزہ/ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کا واحد قابلِ عمل حل یہ ہے کہ تمام حقیقی باشندوں، خواہ وہ مسلمان ہوں، یہودی ہوں یا عیسائی، کی شمولیت سے ایک جمہوری ریاست ریفرنڈم کے ذریعے تشکیل دی جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کا واحد قابلِ عمل حل یہ ہے کہ تمام حقیقی باشندوں، خواہ وہ مسلمان ہوں، یہودی ہوں یا عیسائی، کی شمولیت سے ایک جمہوری ریاست ریفرنڈم کے ذریعے تشکیل دی جائے۔

یہ بات انہوں نے روم میں ویٹیکن کے وزیراعظم کارڈینل پیٹرو پیرولین سے ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات میں ویٹیکن کے سیکرٹری آف سٹیٹ بشپ پال گیلاگھر بھی شریک تھے۔ سید عباس عراقچی نے اس موقع پر پوپ فرانسس کے انتقال پر تعزیت اور نئے منتخب پوپ لیو کے انتخاب پر مبارکباد بھی پیش کی۔

ایرانی وزیر خارجہ نے گفتگو کے دوران ناجائز صیہونی قبضے، نسل پرستی اور حقِ خود ارادیت کی خلاف ورزیوں کو مغربی ایشیا میں بدامنی اور بحرانوں کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے ویٹیکن کے حکام کو ایران کی جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے حق اور امریکہ کے ساتھ جاری بالواسطہ مذاکرات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

سید عباس عراقچی نے غزہ میں جاری قتل عام، نسل کشی اور انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ تمام معاشروں کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ ان مظالم کے خلاف فوری اقدامات کریں، مجرموں کو روکیں اور غزہ کے عوام کو انسانی امداد فراہم کریں۔

انہوں نے دو ریاستی حل کو "ادھورا وعدہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے صرف فلسطینی عوام کے حقوق کی مزید پامالی کی راہ ہموار کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت اپنے ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے فلسطینیوں کو نیست و نابود کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس کے مقابل ایک منصفانہ اور پائیدار حل صرف وہی ہے جو جمہوریت اور حقِ خود ارادیت پر مبنی ہو۔

ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے ویٹیکن اور ایران کے دوطرفہ تعلقات، بین المذاہب مکالمے اور پرامن گفتگو کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha