حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام خمینیؒ کی 36 ویں برسی کی مناسبت سے خانۂ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران ڈھاکہ کے زیرِ اہتمام ایک پر وقار تعزیتی و فکری نشست کا انعقاد؛ ڈھاکہ کے قومی عجائب گھر میں واقع کویہ صوفیہ کامال آڈیٹوریم میں کیا گیا؛ تقریب کا عنوان "امام خمینیؒ؛ اسلامی ممالک اور مسلمانوں کی آزادی و بیداری کے محافظ" تھا۔
تقریب میں مختلف علمی، دینی اور تعلیمی حلقوں سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔
پروگرام کے مہمانِ خصوصی بنگلہ دیش اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اے بی ایم عبیدالاسلام تھے، جبکہ مہمانانِ گرامی میں دارالعلوم حسینیہ کامل مدرسہ مہاخالی کے پرنسپل ڈاکٹر محمد نذرالاسلام المرعوف اور اسلامی تعلیمی مرکز کھلنا کے پرنسپل حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم خلیل راجوی شامل تھے۔
تقریب کی صدارت ایرانی کلچرل سنٹر ڈھاکہ کے ثقافتی کونسلر سید رضا میر محمدی نے کی، جبکہ اختتامی خطاب اسلامی جمہوریہ ایران کے بنگلہ دیش میں سفیر جناب منصور چاوشی نے کیا۔
مقررین نے امام خمینیؒ کی شخصیت کو ایک عظیم روحانی قائد، مفکر، سیاستدان اور انقلابی رہنما کے طور پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی نے اسلامی انقلاب برپا کر کے نہ صرف ایران، بلکہ پوری امت مسلمہ کو نئی فکری جہت عطا کی؛ ان کا پیغام آج بھی عالم اسلام کے لیے حریت، مزاحمت، وحدت اور خودداری کا استعارہ ہے۔
مقررین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے سخت اقتصادی پابندیوں اور عالمی دباؤ کے باوجود تعلیم، سائنس، ٹیکنالوجی اور خود انحصاری کے میدان میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ امام خمینیؒ کے فکری اور انقلابی نظام کی مرہون منت ہیں۔
اختتامی کلمات میں ایرانی سفیر منصور چاوشی نے کہا کہ امام خمینیؒ کی زندگی، جدوجہد اور نظریات آج بھی دنیا کے حریت پسند اور مظلوم اقوام کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ان کی رہنمائی میں قائم اسلامی نظام آج بھی دنیا کے لیے ایک متبادل نظریاتی ماڈل فراہم کرتا ہے۔
اس پُراثر علمی نشست کا مقصد امام خمینیؒ کی شخصیت اور افکار کو خراجِ عقیدت پیش کرنا اور ان کی تعلیمات کو نئی نسل تک منتقل کرنا تھا۔









آپ کا تبصرہ