حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کی دو اہم مزاحمتی تنظیموں، عصائب اہل الحق اور کتائب حزب اللہ نے ایک بار پھر امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے اسرائیل کی حمایت میں ایران کے خلاف کسی بھی فوجی مداخلت کا ارتکاب کیا تو امریکی اڈے اور مفادات ہماری براہ راست کارروائیوں کا نشانہ بنیں گے۔
عصائب اہل الحق کے عسکری ترجمان جواد الطلیباوی نے تاکید کی ہے: "ہم امریکہ کو واضح طور پر خبردار کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل جیسے غاصب و مجرم اتحادی کے ساتھ ایران اسلامی کے خلاف کسی بھی قسم کی فوجی جارحیت میں شریک نہ ہو، ورنہ نتائج سنگین ہوں گے۔"
انہوں نے مزید کہا: "حق آشکار ہو چکا ہے اور اب پیچھے ہٹنے کی کوئی گنجائش باقی نہیں۔ ہم نائب امام مہدی ارواحنا فداه، ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہای (مدظلہ العالی) سے اپنی بیعت کی تجدید کرتے ہیں، اور اسلام و مسلمین کے دفاع کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے کو تیار ہیں۔"
الطلیباوی نے مزید کہا کہ ان کی تحریک امیر المؤمنین علی علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام کے راستے پر چلتے ہوئے ظلم کے مقابل قیام کو جاری رکھے گی یہاں تک کہ عدل الٰہی کا نظام قائم ہو جائے۔
اسی طرح کتائب حزب اللہ عراق کے سیکرٹری جنرل ابو حسین الحمیداوی نے بھی امریکہ کو تنبیہ کرتے ہوئے اعلان کیا: "اگر امریکہ نے اسرائیل کے ساتھ مل کر جنگ میں قدم رکھا، تو ہم بلا تردید امریکی مفادات اور اڈوں کو نشانہ بنائیں گے۔"
انہوں نے کہا کہ ایران کو کسی بیرونی عسکری مدد کی ضرورت نہیں، کیونکہ اس کے پاس وہ تمام توانائیاں اور قوت موجود ہے جو صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی ناک زمین پر رگڑنے اور اس غاصب و جارح حکومت کو لگام دینے کے لیے کافی ہے۔
ابو حسین الحمیداوی نے عراقی حکومت اور حشد شعبی کے تمام مخلص عناصر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ: "وقت کا تقاضا ہے کہ ایک واضح اور دلیرانہ موقف اپنایا جائے تاکہ جنگ کی آگ کو مزید بھڑکنے سے روکا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے عراق سے امریکی سفارتخانے کو بند کر کے قابض افواج کو ملک سے نکال دینا ضروری ہے کیونکہ وہی عراق کی سلامتی اور خطے کے استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔"









آپ کا تبصرہ