حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صوبہ چارمحال و بختیاری میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین ابوالحسن فاطمی نے شہركرد میں "بشارت فتح" کی حمایت میں منعقدہ ایک اجتماع میں کہا: ایران کی ثقافتی و تاریخی شناخت کی احیاء ضروری ہے اور دشمنوں کے ثقافتی و سیاسی حملوں کا مقابلہ ملت ایران کی اسٹریٹجک ذمہ داری ہے۔
انہوں نے عالم اسلام و خطے کے تلخ تجربات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: جمہوریہ اسلامی ایران کو اپنی تہذیبی، دینی اور اخلاقی شناخت پر بھروسہ کرتے ہوئے قرآنی مفاہیم کی تحریف اور صہیونی حملوں کے سامنے ڈٹ جانا چاہیے۔
صوبہ چارمحال و بختیاری میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: علامہ طباطبائی و ابوالکلام آزاد جیسے مفکرین کے تفسیری بیانات کو اسلامی عدل پر مبنی نمونہ عمل کے طور پر پیش کیا جانا چاہیے۔
حجت الاسلام والمسلمین فاطمی نے بعض غیرملکی میڈیا کے ثقافتی نقصانات پر تنقید کرتے ہوئے، ایران کی اصیل مفاہیم اور "مظلوم مقتدر"، "آزادگی" اور "مدافع کرامت" جیسے معنوی مفاہیم سے استفادہ کی ضرورت پر زور دیا اور کہا: یہ مفاہیم اسلامی اصطلاحات جیسے جہاد اور مقاومت کے ساتھ امت مسلمہ کی راہ طے کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے ایران اور صہیونی حکومت کے درمیان جنگ کو صرف ایک عسکری تصادم نہیں بلکہ ایک مفہومی جنگ قرار دیا جس میں عقلی، اخلاقی اور تشخصی اقدار آزمائش سے دوچار ہوئے ہیں۔









آپ کا تبصرہ