حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، 6ویں بین الاقوامی قدس شریف کانفرنس "حی علی القدس" کے عنوان سے بدھ، 26 مارچ کو اسلامی جمہوریہ ایران کے شہر عسلویہ میں 13 ممالک سے تعلق رکھنے والے 80 غیر ملکی مہمانوں کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
امام جمعہ بوشہر آیت اللہ غلامعلی صفائی بوشہری منعقدہ کانفرنس میں اسلامی ممالک کے مہمانوں اور ملکی حکام کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس اجلاس کی اہمیت پر زور دیا اور کہا: "مجھے امید ہے کہ یہ کانفرنس اسلام اور تمام آسمانی ادیان کے نام کی بلندی کا باعث بنے گی اور ہمیں اللہ کے دین کی فتح اور قدس شریف کو عالمی استکبار کے قبضے سے آزاد کرانے میں مدد دے گی۔"
ولی فقیہ کے نمائندے نے بوشہر صوبے میں کہا کہ دین انسانیت کی تکمیل اور نجات کا واحد راستہ ہے، اور اسلام، جو کہ خاتم الادیان ہے، تمام آسمانی ادیان کا خلاصہ ہے، جیسا کہ قرآن کریم میں اس پر واضح طور پر زور دیا گیا ہے۔
مجلس خبرگان رہبری کے نمائندے نے بوشہر صوبے کی عظیم تاریخ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا: "یہ صوبہ تقریباً پانچ سو سالوں سے غیر ملکی حملوں کے خلاف مزاحمت کرتا آ رہا ہے اور اسلامی اصولوں اور جہادی تحریکوں کے ذریعے استعمار کی تمام یلغاروں کو شکست دے چکا ہے۔"
امام جمعہ بوشہر نے عالمی سطح پر بصیرت اور اسلامی سفارتکاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: "عالمی استکبار دنیا کے معاشروں کو تسلیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اور ہمیں عوام کی آگاہی اور بیداری پر توجہ دینی چاہیے۔"
انہوں نے بوشہر کی ثقافتی کمیٹی کے صدر کی حیثیت سے استکبار کے خلاف ایک متحدہ میڈیا محاذ کی تشکیل پر بھی زور دیا اور کہا: "اسلامی اتحاد اور مزاحمت انسان کی زندگی کی اصل اساس ہے، اور صرف انہی عوامل کے ذریعے ہم فتح حاصل کر سکتے ہیں۔"
انہوں نے فلسطین کو عالم اسلام کا دل قرار دیتے ہوئے کہا: "فلسطین میں بصیرت، اتحاد اور مزاحمت کی طاقت موجود ہے، جو اس عالم اسلام کے دل کو زندہ رکھے ہوئے ہے، اور انشاء اللہ، آپ سب کی مدد سے ہم آخری فتح تک پہنچیں گے۔"
ولی فقیہ کے نمائندے نے بوشہر صوبے میں مسلمانوں کے لیے عالمی استکبار اور صہیونی رژیم کے خلاف کامیابی کی کلید مزاحمت اور اتحاد کو قرار دیتے ہوئے کہا: "ظلم کے خلاف مزاحمت، اللہ سے مدد مانگنا اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد، عالمی استکبار اور اسرائیلی مجرمانہ رژیم کے خلاف فتح کی کلید ہے۔"
آپ کا تبصرہ