حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ شیخ محمد یعقوبی نے ایام عزا و سوگ حضرت سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی تعظیم اور یوم عاشورا کی یاد میں خون کا عطیہ دے کر حسینی شعائر کی عظمت کو عملی طور پر خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر انہوں نے تھلیسیمیا جیسے خطرناک مرض میں مبتلا معصوم بچوں کی حالت کی طرف بھی حکومتی و طبی اداروں کو متوجہ کیا۔
یہ انسان دوستانہ اقدام بروز پیر ۴ محرم الحرام ۱۴۴۷ھ، بمطابق ۳۰ جون ۲۰۲۵ء کو انجام پایا۔
آیت اللہ یعقوبی نے خون کے عطیہ کے موقع پر قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "وَذَكِّرْهُم بِأَيَّامِ اللَّهِ" اور "ذَلِكَ وَمَن يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِن تَقْوَى الْقُلُوبِ" [سورہ حج، آیت ۳۲] انہوں نے کہا کہ خون کا عطیہ نہ صرف قربانی امام حسین علیہ السلام کی یاد دلاتا ہے بلکہ ایک اجتماعی خدمت بھی ہے جو امام حسین علیہ السلام کے ان اعلیٰ اہداف کی طرف اشارہ کرتی ہے جن کے لیے انہوں نے اور ان کے اصحاب نے اپنی جانیں قربان کیں۔
آیت اللہ یعقوبی نے واضح کیا کہ امام حسین علیہ السلام کا قیام انسانیت، ہمدردی، فداکاری اور ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کی علامت ہے، اور ہمیں چاہیے کہ اس قیام کو صرف جذباتی انداز میں نہ سمیٹیں بلکہ عملی میدان میں بھی اس کی روح کو زندہ رکھیں۔
انہوں نے متعلقہ اداروں پر زور دیا کہ تھلیسیمیا جیسے لاعلاج امراض میں مبتلا بچوں کی مدد کو اولین ترجیح دی جائے اور خون کے عطیات کو منظم انداز میں ان ضرورت مندوں تک پہنچایا جائے۔
ان کا یہ اقدام عراق اور عالم اسلام میں شعائر حسینی کے احیاء کے لیے ایک مؤثر پیغام سمجھا جا رہا ہے، جس میں خدمت خلق اور خلوص نیت کا حسین امتزاج نمایاں ہے۔









آپ کا تبصرہ