پیر 7 جولائی 2025 - 19:39
ٹرمپ کا دوسرے امریکی صدور سے کوئی خاص فرق نہیں بلکہ سب امریکی سامراجی منصوبے کا تسلسل ہیں/ حالیہ جنگ نے ثابت کر دیا کہ جمہوریہ اسلامی سیاسی اور عسکری معادلات کو الٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے

حوزہ / آیت اللہ موسوی نے امریکہ کی جانب سے خطے پر دوبارہ تسلط کے لیے بغاوت پیدا کرنے اور فرقہ وارانہ منصوبوں کے احیاء کی کوششوں پر خبردار کرتے ہوئے کہا: ایران ان سازشوں کی راہ میں ایک مضبوط رکاوٹ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، بغداد کے امام جمعہ آیت‌ الله سید یاسین موسوی نے کہا: بعض عناصر سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے عراقی و قومی حقیقت کو یوں پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں گویا عراق مکمل طور پر امریکہ کی مرضی اور خاص طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلوں کا تابع ہے۔ انہوں نے اس طرز فکر کو "منفعلانہ اور خطرناک" قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا: ٹرمپ کا دوسرے امریکی صدور سے کوئی خاص فرق نہیں بلکہ وہ امریکی سامراجی منصوبے کا تسلسل ہے۔ یہ منصوبہ سوویت یونین کے زوال، یورپ کی طاقت کے کمزور ہونے اور چین کی اقتصادی توجہ کے بعد دنیا کے وسیع تر جغرافیائی خطوں پر تسلط حاصل کرنا چاہتا ہے۔

بغداد کے امام جمعہ نے کہا: امریکہ اپنی بقا ایک "کاغذ پر چھپے ڈالر" پر قائم رکھے ہوئے ہے جو حقیقی قدر سے محروم ہے اور اسی بے وقعت کرنسی کو عالمی سطح پر مسلط کر کے نوآبادیاتی مقاصد حاصل کر رہا ہے۔ بعض ممالک میں قومی کرنسی کی قدر میں کمی دراصل امریکہ کی ان پالیسیوں کا نتیجہ ہے جو مقامی معیشتوں کو کمزور کرنے کے لیے اپنائی جاتی ہیں۔

آیت اللہ موسوی نے مزید کہا: ایران کے خلاف لڑی گئی حالیہ اسرائیلی و امریکی جنگ اسی سامراجی منصوبے کا حصہ تھی جس کا مقصد تہران کی مقاومتی طاقت کو توڑنا اور مقاومتی محاذ کو ختم کرنا تھا۔

انہوں نے مزید کہا: ایران کا جواب محکم اور منہ توڑ تھا اور اس نے یہ ثابت کر دیا کہ جمہوریہ اسلامی سیاسی اور عسکری معادلات کو الٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha