منگل 12 اگست 2025 - 21:46
راویانِ اربعین، تبلیغ دین کا قیمتی اور پائیدار سرمایہ ہیں

حوزہ / حوزہ علمیہ خراسان کے ثقافتی و تبلیغی امور کے سربراہ نے اربعین واک کے راستے سے واپسی پر مبلّغین کے تبلیغی تجربات کو بیان کرنے پر زور دیتے ہوئے آئندہ سال کی تبلیغی سرگرمیوں کے معیار کو بلند کرنے کے لیے اس واقعہ کی درست روایت گری کی ضرورت پر تاکید کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق مشہد سے، حوزہ علمیہ خراسان کے ثقافتی و تبلیغی امور کے سربراہ حجت الاسلام جلال منتظری نے مشی کے راستے میں گروہِ جہادی شہید عجمیان کی سرگرمیوں کا معائنہ کرتے ہوئے مبلّغین کی کوششوں کو سراہا اور کہا: مبلّغین کی واپسی کے بعد مدارسِ علمیہ اور مراکزِ تبلیغ میں حاضر ہو کر اربعین کے عظیم واقعہ کے راوی بنیں تاکہ آئندہ سال مبلّغین کے معیاری ارتقاء کے مشاہدہ کا موقع ملے۔

انہوں نے اربعین میں مبلّغین کے تبلیغی مواد پر گہرے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: نئی نسل کے مبلّغین کو تجربہ منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ راویان واپسی کے بعد نہ صرف دنیا کے سب سے بڑے عاشورائی اجتماع کی قیمتی یادیں اور نایاب تصاویر لے کر آتے ہیں بلکہ وہ اس تجربے کو درست، مدلّل اور قانع کرنے والے مواد میں ڈھال کر ملکی و بین الاقوامی سامعین تک پہنچا سکتے ہیں۔

حوزہ علمیہ خراسان کے ثقافتی و تبلیغی امور کے سربراہ نے کہا: اربعین کی روایت گری ایک جہادی و ثقافتی فریضہ ہے۔ معنویت، وحدت اور اربعین کے عالمی پیغام کی تبیین، خاص طور پر جنگِ روایت کے موجودہ حالات میں، تبلیغ کی جغرافیائی سرحدوں کو عبور کر سکتی ہے اور اہل بیت علیہم السلام کے نورانی پیغام کو دنیا بھر تک پہنچا سکتی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha