حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ ایران کے بین الاقوامی امور کے سربراہ، حجتالاسلام والمسلمین سید مفید حسینی کوہساری نے صوبہ آذربایجان شرقی میں دینی و ثقافتی کارکنوں کے لیے منعقدہ تخصصی تعلیمی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک تاریخی موڑ پر کھڑے ہیں جہاں دنیا کثیر قطبی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے اور جبهہ مقاومت اس تبدیلی کا مؤثر مرکز بن چکا ہے۔
انہوں نے حالیہ بین الاقوامی حالات، خصوصاً 12 روزہ جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ نہ صرف مغربی طاقتوں بلکہ صہیونی حکومت کے غلبے پر بھی سوالیہ نشان بن گئی ہے اور ثابت ہو گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی استکبار کے مقابلے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
حجتالاسلام کوہساری نے مبلغین کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دینی تبلیغ کے لیے میڈیا مہارت، سوشل میڈیا کی مؤثر موجودگی اور مصنوعی ذہانت جیسے جدید وسائل سے استفادہ ناگزیر ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آذربایجان شیعوں کی شناخت کو محفوظ اور باقی رکھنا حوزه علمیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے، یہ شناخت تین عناصر؛ تاریخ تشیع، دینی معرفت اور عوامی مذہبی کردار پر مشتمل ہے، جن کے تحفظ کے لیے علمی، تبلیغی، تعلیمی اور تحقیقی سطح پر کام کی اشد ضرورت ہے۔
حوزہ علمیہ ایران کے بین الاقوامی امور کے سربراہ نے اپنی گفتگو کے اختتام پر طلاب و مبلغین کو مشورہ دیا کہ وہ شہید مطہری، امام خمینیؒ اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے افکار سے علمی استفادہ کرتے ہوئے، بین الاقوامی تبلیغی مواقع جیسے اربعین اور عوامی تنظیموں کو منظم انداز میں استعمال کریں اور آنے والے عالمی اسلامی انقلابات کے لیے خود کو تیار رکھیں۔









آپ کا تبصرہ