حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کربلائے معلی میں موجود موکب میقات الرضا کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر محترمہ یزدان پناہ نے کہا: اس سال کربلائے معلی میں موکب کی خدمت کا پانچواں سال ہے۔ عمود 1382 پر موکب کے قیام کے آغاز سے اب تک ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ زائرین امام حسین علیہ السلام کی رہائش، خوراک اور دیگر سہولیات کے ساتھ ساتھ ان کی ثقافتی اور معنوی ضرورتوں کو بھی پورا کیا جائے۔
انہوں نے کہا: اربعین کا راستہ، امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ظہور کا راستہ اور اسلامی تمدن کا مقدمہ ہے۔ موکب کے قیام سے پہلے میں دیکھتی تھی کہ ایرانی خواتین پیادہ روی کے دوران مشکلات کا سامنا کرتی ہیں اور یہی وجہ بنی کہ عتبات مقدسہ تعمیر نو کمیٹی کے ایک رکن کی شکل میں خدمت کا امکان پیدا ہوا اور خصوصا خواتین زائرین کی خدمت کی ذمہ داری کو اپنے اوپر لازم سمجھا۔
موکب میقات الرضا کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا: موکبوں میں خواتین مبلّغین کی موجودگی زائرین کے عقیدہ اور معنویت پر گہرا اثر ڈالتی ہے اور اربعین کے راستے کو پہلے سے بڑھ کر راہ ظہور اور تحققِ تمدنِ اسلامی سے متصل کر سکتی ہے۔
محترمہ یزدان پناہ نے موکب کی ثقافتی حیثیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پہلے ہی سال سے، شرعی مسائل کے جوابات اور نمازِ جماعت کا اہتمام موکب میں موجود رہا لیکن اس سال، حوزہ علمیہ خراسان اور مجموعہ مکتب الرسول کے مبلّغین کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون کے ذریعہ ہم نے ثقافتی و تبلیغی پروگراموں کو ایک بلند سطح تک پہنچایا۔
انہوں نے مزید کہا: ختمِ کاملِ قرآن خوانی، نہج البلاغہ کے حکمت آموز بیانات، جلساتِ جزء خوانی اور دیگر تعلیمی و معرفتی پروگراموں نے موکب میں ایک نمایاں معنوی فضا قائم کی۔ اس سال کی ایک یادگار بات یہ تھی کہ ایک زائرہ نے ان نشستوں میں شرکت کے بعد کہا کہ اس کا ایمان مضبوط ہو گیا ہے اور وہ اپنے دین سے زیادہ وابستگی محسوس کر رہی ہے۔ ہمارے لیے یہ معنوی اثر ہی سب سے قیمتی نتیجہ ہے۔









آپ کا تبصرہ