حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ایران کے شہر قم المقدس میں گذشتہ چند سالوں سے نیمۂ شعبان اور روزِ ولادت حضرت ولیعصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے موقع پر حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا سے لے کر مسجد جمکران تک مشی (پیدل مارچ) کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جس میں مختلف ثقافتی و مذہبی پروگرامز کے علاوہ زائرین کی مختلف کھانوں اور مشروبات کے ذریعہ بھرپور پزیرائی کی جاتی ہے۔ ایران کے کونے کونے اور اسی طرح دنیا بھر کے کئی ایک ممالک سے لوگ شرکت کرتے ہیں۔ کئی افراد زائرین اور کئی ایک موکب داران اور زائرین کی خدمت کے لئے اکٹھے ہوتے ہیں۔
حوزہ نیوز کے نمائندہ نے انہی مواکب میں ایک بین الاقوامی موکب "موکب محبین أباصالح عج " کے مسئول حجتالاسلام والمسلمین سید عقیل عباس سے گفتگو کی ہے۔
انہوں نے گفتگو کے دوران موکب کی سابقہ فعالیت کے بارے میں اشارہ کرتے ہوئے کہا: موکب محبین أباصالح عج کا قیام تقریبا سات سال پہلے ایام نیمہ شعبان میں چند مخلص اور متدین دوستوں کے توسط سے دعائے ندبہ کی ایک محفل میں انجام پایا۔
مسئول موکب محبین أباصالح عج نے کہا: الحمد للہ چند سالوں سے اربعین واک کو نمونہ قرار دیتے ہوئے 15 شعبان کی مناسبت حرم حضرت معصومہ(س) قم سے مسجد مقدس جمکران تک مشی کا اہتمام کیا جاتا ہے جس سے پیغام مہدویت کو دنیا بھر تک پہنچانے میں انتہائی مدد ملتی ہے۔
انہوں نے مواکب کے انعقاد میں ہوئے خصوصی انتظامات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا: حکومتی مشنری، قم سٹی بلدیہ، منتظمین مسجد مقدس جمکران، پولیس، انٹیلی جنس ادارے اور مہدویت نیمہ شعبان کمیٹی سمیت مختلف ادارے اس عظیم اور بابرکت تحریک کی کامیابی سے تشکیل پانے کے لئے اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔
اس پروگرام کے بہترین انعقاد کے لئے سخت سیکورٹی کے بھی انتظامات کئے جاتے ہیں جن میں اطراف مسجد جمکران کے ایریا کو باڑ وغیرہ کے ذریعہ مکمل محاصرہ میں لینا، مختلف مقامات پر چیک پوسٹز کی تشکیل، پرائیویٹ گاڑیوں حتی موٹرسائیکل کے داخلہ پر مکمل پابندی اور حرم اور مسجد کے درمیان خصوصی اور فری بس سروس کا انتظام، پورے علاقہ کی مانیٹرنگ اور بوقت ضرورت فوری کارروائی وغیرہ شامل ہیں۔
حجتالاسلام سید عقیل عباس نے کہا: خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے ہمیں توفیق دی کہ ہم اپنے زمانے کے امام سے منسوب پروگرام میں زائرین کی خدمت کا شرف حاصل کر سکیں۔ ان مبارک ایام کے دوران اس موکب میں چکن روسٹ، شربت جام شیرین، دودھ پستہ جات، چکن سوپ، فرنچ فرائز وغیرہ سے زائرین کی پزیرائی کی گئی۔
انہوں نے کہا: ہم اپنے موکب کے معاونین و خیرین کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں اور ان کے لئے خصوصی طور پر دعاگو ہیں جن کے تعاون سے یہ اہم امر ممکن ہوا لیکن یاد رہے کہ جذبہ مہدویت سے زیادہ شعور عقیدہ مہدویت کی اہمیت ہے چونکہ جب ہمارے اندر مہدوی شعور پیدا ہو جائے گا تو ہم اپنے امام کے ظہور کے لئے بھی آمادہ ہو جائیں گے۔
قابلِ ذکر ہے کہ ایک محتاط اندازہ کے مطابق اس سال نیمۂ شعبان 1446ھ میں بھی 50 لاکھ سے زائد زائرین نے مشی (پیدل مارچ) اور مسجد جمکران میں نیمۂ شعبان المعظم کے اعمال میں حصہ لیا۔
آپ کا تبصرہ