حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم امام رضا علیہ السّلام کے قرآنی مرکز نے گزشتہ چھ سالوں کے دوران مختلف سطح کے قرآنی پروگراموں کا انعقاد کیا، جس میں معاشرے کے مختلف طبقوں بشمول بچے، نوجوان، جوان اور درمیانی عمر کے لوگوں نے شرکت کی۔
مشہد الرضا علیہ السّلام کے تعلیمی کورسز کا انعقاد، حرم کے قرآنی مرکز کی اہم ترین تعلیمی سرگرمیوں میں سے شمار کیا جاتا ہے، جو اپنی مؤثر تعلیمی سرگرمیوں کی وجہ سے بہت زیادہ مقبول ہوا ہے اور اس وقت بین الاقوامی سطح پر بھی قرآنی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔
بچوں کو قرآنی تعلیم دینے کے لیے مہد الرضا (ع) کے عنوان سے 1998 میں قرآنی دروس اور کلاسوں کا آغاز کیا گیا، ابتداء میں اس پراجیکٹ کو دو کلاسوں کی صورت میں شروع کیا گیا تھا جو کہ اب اکتیس صوبوں میں پھیل گئی ہے اور اس وقت امام رضا (ع) کے لطف و کرم سے پورے عالم اسلام میں بچوں کو قرآن کی تعلیم دینے کا سب سے بڑا نیٹ ورک، امام رضا علیہ السّلام کا حرم ہے
حرم امام رضا علیہ السّلام کے قرآنی مرکز کی تأسیس سے 2024 تک، پانچ سال کی عمر کے تین لاکھ بچوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر قرآن کریم کی تعلیم کھیل اور کہانیوں کی شکل میں حاصل کی ہے۔
واضح رہے کہ پانچ سال کے بچوں کے لیے ایران بھر میں چودہ سو قرآنی کلاسز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر انجام پانے والی قرآنی سرگرمیوں کی تفصیلات
حرم امام رضا علیہ السّلام کے قرآنی مرکز کی تعلیمی سرگرمیاں جو کہ کہانیوں اور کھیلوں جیسے نئے طریقوں کے ذریعے انجام پاتی ہیں، انہیں بین الاقوامی سطح پر بچوں کی جانب سے بہت زیادہ پسند کیا جا رہا ہے۔
2023 میں پہلی بار مہد الرضا (ع) کی تعلیمی کلاسز کا تین براعظموں ایشیا، امریکہ اور یورپ کے تین ممالک سمیت افغانستان، جرمنی اور کینیڈا میں آغاز کیا گیا، 2024 میں قرآن کریم کی تعلیم کی اس روش کو بچوں کی جانب سے بہت زیادہ پسند کیا گیا۔
رواں سال میں مہد الرضا (ع) کی تعلیمی کلاسز چھے ممالک بشمول جرمنی، کینیڈا، عراق، افغانستان، بحرین اور سعودی عرب میں جاری ہیں اور ایک ہزار سے زائد بچے مہد الرضا (ع) کی قرآنی تعلیم سے مستفید ہو رہے ہیں۔
مہد الرضا (ع) کو مزید توسیع دینے کے لیے 15 مختلف ممالک سے تقریباً 170 قرآنی اساتذہ کو انتخاب کیا گیا ہے۔
اس کے علاؤہ مہد الرضا (ع) کے 152 قرآنی اساتذہ کے لیے علمی و ثقافتی آرگنائزیشن کے شعبۂ بین الاقوامی امور کے تعاون سے تربیتی کورس کا انعقاد کیا گیا، جس میں آذربائیجان، افغانستان، امریکہ، انڈونیشیا، بوروینا فاسو، پاکستان، تاجکستان، سوئیڈن، عراق، نائجیریا اور ہندوستان کے اساتذہ نے شرکت کی۔
آپ کا تبصرہ