منگل 19 اگست 2025 - 08:16
تبلیغ دین میں کامیابی کی شرط "خدمت میں خلوصِ نیت" کا ہونا ہے

حوزہ / گروه جهادی شہید پلارک کے مسئول نے کہا: معاشرے کے تناظر خصوصاً اربعین کے معنوی ماحول میں علماء کی موجودگی دلوں پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ زائرین کے ساتھ "فیس ٹو فیس" تعلق اُس وقت مؤثر ہوتا ہے جب اس پر روحِ اخلاص حاکم ہو، ورنہ بہترین پروگرام بھی نتیجہ بخش ثابت نہیں ہوتے۔

حوزہ نیوز ایجنسی مشہد کے نمائندہ سے گفتگو کے دوران مسئولِ گروه جهادی شہید پلارک حجت الاسلام مهدی حیدرآبادی نے مسجد سہلہ میں زائران حسینی کی خدمت کے دوران کہا: معاشرے کے تناظر خصوصاً اربعین کے معنوی ماحول میں علماء کی موجودگی دلوں پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔

انہوں نے کہا: زائرین کے ساتھ براہ راست تعلق اُس وقت زیادہ اثر بخش ہوتا ہے جب اس پر اخلاص کی روح غالب ہو۔ ہمارا عقیدہ ہے کہ اخلاص کو ہمیشہ ہر مبلغ کی نیت اور سرگرمی کے مرکز میں ہونا چاہیے کیونکہ اس کے بغیر بہترین منصوبے بھی کامیاب نہیں ہوتے۔

حجت الاسلام حیدرآبادی نے کہا: اربعینِ حسینی کے تبلیغی ایام اور مواکب میں چند کلیدی محور مدنظر تھے۔ پہلا محوَر یہ کہ خطے کے روزمرہ مسائل کو بیان کیا جائے اور امت مسلمہ کو بصیرت افزائی کے ذریعے اسلامی دنیا کی تبدیلیوں سے آگاہ کیا جائے۔ دوسرا محوَر جس کی اہمیت خاص ہے، وہ حضرت حجت ارواحنا فداه کے مقدس مقام کے ساتھ معرفتی تعلق پیدا کرنا اور اسے گہرا بنانا ہے۔

اس مبلغ نے مزید کہا: ہمارے دینی و تبلیغی پروگرامز اخلاص اور علماء کی فعال موجودگی پر استوار ہیں اور آئندہ بھی اسی بنیاد پر یعنی روزمرہ مسائل کی تبیین اور زائرین کے معرفتی تعلق کو حضرت حجت علیہ السلام کے ساتھ گہرا کرنے کے محور پر جاری رہیں گے، ان شاءاللہ۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha