حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام محمد باقر رجبی، حافظ کل قرآن کریم اور خراسان کے زبان دان طالب علم نے حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو میں اپنی قرآنی اور تبلیغی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: الحمد للہ میں کئی برسوں سے تلاوت، تفسیر اور معارف قرآنی کی تبلیغ میں مصروف ہوں اور اپنی لسانی صلاحیتوں سے استفادہ کرتے ہوئے بنیادی توجہ الٰہی پیغام کو بین الاقوامی مخاطبین تک منتقل کرنے پر مرکوز رکھی ہے۔
انہوں نے کہا: میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ تلاوت کے ساتھ تفسیر کو بھی شامل کروں بالخصوص اہل بیت علیہم السلام کی سیرت کے عینی نمونوں کے ذریعے، تاکہ مخاطبین کے ذہن میں مکتب تشیع کی حقانیت روشن ہو۔
اس زبان دان طالب علم نے اپنی اربعین حسینی کی سرگرمیوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: چند عراقی عوامی مواکب کی دعوت اور عراق میں موجود بعض ایرانی ثقافتی مراکز جیسے حوزات علمیہ سے وابستہ اداروں کی ہم آہنگی سے نجف سے کربلا کے راستے میں تلاوت اور خطابات کا اہتمام کیا۔ میری گفتگو کا اصل محور اہل بیت علیہم السلام سے متعلق آیات کی تفسیر اور دشمن کی فکری یلغار کے مقابلے میں اسلامی وحدت کی ضرورت پر زور دینا تھا۔
انہوں نے مزید کہا: حرم مطہر امام حسین علیہ السلام اور حرم حضرت عباس علیہ السلام میں بھی تلاوت قرآن کی توفیق ملی اور یہ قراءتیں مختلف قومیتوں اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے زائرین کی بھرپور پذیرائی کا باعث بنیں۔ یہ پذیرائی اس بات کی روشن دلیل ہے کہ قرآن مسلمانوں کے درمیان صمیمی رابطے قائم کرنے کی بے مثال صلاحیت رکھتا ہے۔
حجت الاسلام رجبی نے بین الاقوامی زبانوں پر عبور رکھنے والے طلاب کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: زبان سیکھنے کو قرآنی اور روایی معارف کے ساتھ جوڑنا پیغام اہل بیت علیہم السلام کے فروغ کا ایک مؤثر ترین ذریعہ ہے۔ طلاب کو چاہیے کہ ترجمہ کی مہارت کے ساتھ ساتھ خطابت کے فنون اور غیر ملکی زبانوں میں قرآن کی روان قراءت پر بھی تسلط حاصل کریں۔









آپ کا تبصرہ