حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، موکب و حسینیہ بیت الاحزان نجف اشرف میں ایک نہایت اہم اور پرمعنوی نشست کا انعقاد ہوا، جس کی صدارت شیعہ علماء کونسل آزاد جموں و کشمیر کے صدر بزرگ عالم دین اور پرنسپل مدرسہ شہید حسینی، علامہ صادق نقوی صاحب نے کی اور اس موقع پر میزبانی کا شرف حافظ سید زہین علی کاظمی نجفی کو حاصل ہوا۔
اس روحانی و علمی محفل میں علامہ صادق نقوی نے اپنے خطاب میں طلاب کرام کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ طالب علم بننا آسان ہے مگر طالب علم رہنا مشکل ہے، کیونکہ نفسانی خواہشات اور دنیوی لذتیں ہر وقت راستے میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ ایسے حالات میں کامیابی کا واحد راز؛ خالص نیت اور آئمہ اطہارؑ سے توسل ہے، جو انسان کو ہر آزمائش میں سرخرو کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آدھا علم حوزہ میں ہے اور آدھا عوام میں، اس لیے طالب علم کے لیے ضروری ہے کہ وہ عوام کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھے تاکہ علم، عمل اور خدمت میں توازن قائم رہے۔
علامہ صادق نقوی نے مزید کہا کہ نیت خالص ہو تو ہر مشکل آسان ہو جاتی ہے، جس کی واضح مثال اربعین کی مشی ہے جہاں لاکھوں زائرین کٹھن راستوں کے باوجود خوش دلی سے کربلا کی جانب بڑھتے ہیں۔ پاکستان کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ وہاں تشیع کے خلاف منظم پروپیگنڈا جاری ہے، حتیٰ کہ یزید پر لعنت کرنے پر بھی مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ ایسے حالات میں علماء اور طلاب پر لازم ہے کہ بصیرت، جرات اور حکمت کے ساتھ مکتب کا دفاع کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ذاتی توہین برداشت کی جا سکتی ہے مگر مذہب اور مکتب کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتی۔
انہوں نے رزق و معاش کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب کچھ خدا کے اختیار میں ہے، اس لیے طالب علم کو یہ فکر نہیں کرنی چاہیے کہ حق گوئی یا دیانت داری سے رزق میں کمی آ جائے گی۔ بلکہ مال امامؑ کی ادائیگی اور امانت داری ہی اصل کامیابی ہے۔ اختلافات اور غلط فہمیوں سے اجتناب پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وحدت اور یکجہتی ہی مکتب کی بقا اور عزت کی ضمانت ہے۔
اس بابرکت نشست میں طلاب و علماء کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جن میں آغا نوازش کاظمی، آغا حسنین سبزواری، آغا ضامن سبزواری، آغا شوکت کاظمی، آغا شاہد جعفری، آغا جواد نقوی، آغا علی نقی نقوی، آغا ضرغام نقوی، حافظ نذیر نقوی، آغا حماد کاظمی، آغا محب نقوی، آغا اعتزاز، آغا حسنین نقوی اور علامہ ڈاکٹر ثاقب ہمدانی(قم المقدس) سمیت دیگر فضلاء شامل تھے۔
نشست کے آغاز سے قبل نمازِ مغربین باجماعت سے ہوئی۔ آخر میں علامہ صادق نقوی نے موکب و حسینیہ بیت الاحزان کی بے لوث خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور حافظ سید ذہین علی کاظمی نجفی کی علمی و سماجی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کی مزید توفیقات خیر کے لیے دعا فرمائی۔









آپ کا تبصرہ