جمعرات 21 اگست 2025 - 04:09
نصابِ تعلیم و حقوقِ ملت کے لیے علامہ سید محمد دہلوی کی جدوجہد سنہری حروف میں یاد رکھی جائے گی، علامہ مقصود ڈومکی

حوزہ/ایم ڈبلیو ایم کے سینئر رہنما نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ خطیب اعظم علامہ سید محمد دہلوی رحمت اللہ علیہ نے نصابِ تعلیم کی اصلاح اور ملت کے حقوق کے لیے جو جدوجہد کی وہ ہمیشہ پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔ عزاداری امام حسین علیہ السلام کے تحفظ اور نصابِ تعلیم خصوصاً اسلامیات میں مکتب اہل بیتؑ کی ترجمانی کے لیے آپ نے جو طویل جدوجہد کی، وہ ناقابلِ فراموش ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نصاب تعلیم کونسل کے مرکزی کنوینر اور مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی نے صوبۂ سندھ اور بلوچستان کے مختلف مقامات کا دورہ کیا اور اس موقع پر خطیب اعظم علامہ سید محمد دھلوی کے یوم وفات کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد ملت جعفریہ خطیب اعظم علامہ سید محمد دہلوی رحمت اللہ علیہ نے نصابِ تعلیم کی اصلاح اور ملت کے حقوق کے لیے جو جدوجہد کی وہ ہمیشہ پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔ عزاداری امام حسین علیہ السلام کا تحفظ اور نصابِ تعلیم خصوصاً اسلامیات میں مکتب اہل بیتؑ کی ترجمانی کے لیے آپ نے جو طویل جدوجہد کی، وہ ناقابلِ فراموش ہے۔

انہوں نے کہا کہ نصابِ تعلیم کونسل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید محمد دہلویؒ کی جدوجہد کی روشنی میں ان کے مطالبات اور مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔ بدقسمتی سے اسلاف کی قربانیوں کو فراموش کرنے کے سبب اسلامیات اور نصابِ تعلیم میں وہ اہداف، جو طویل جدوجہد کے بعد حاصل کیے گئے تھے، جلد ہی بھلا دیے گئے اور ایک مرتبہ پھر ملت کو وہ سفر زیرو سے شروع کرنا پڑا جس کے لیے ملت کے اکابرین اور اسلاف نے قربانیاں دی تھیں۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ علامہ سید محمد دھلوی نے شیعہ مطالبات کمیٹی کے پلیٹ فارم سے حکومت کے سامنے چار مطالبات رکھے تھے ۔

1. شیعہ طلبہ کے لیے مدارس (سکولوں) میں جداگانہ نصابِ دینیات کا انتظام کیا جائے۔

2. شیعہ اوقاف کے لیے حکومت کی زیر نگرانی شیعہ بورڈ کا قیام عمل میں لایا جائے۔

3. تحفظِ عزاداری۔ یعنی عزاداری امام حسین علیہ السلام میں کوئی رکاوٹ قبول نہیں

4. درسی کتب سے قابلِ اعتراض دل آزار مواد کا اخراج عمل میں لایا جائے۔

علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ علامہ سید محمد دھلوی اور ان کے ساتھیوں کی جدوجہد کے نتیجے میں 1975 کا نصاب اسلامیات منظور ہوا جس پر تمام مسالک اور مکاتب فکر نے اتفاق کیا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ 1975ء کے نصابِ تعلیم کو بحال کرتے ہوئے موجودہ نصابِ تعلیم کی اصلاح کی جائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha