حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، اس موضوع کہ "کیا دوسرے ادیان و مذاہب کے پیروکار بھی جنت میں جائیں گے؟" کو ایک سوال و جواب کی صورت میں حوزہ نیوز کے قارئین کے لئے پیش کیا جا رہا ہے:
سوال: جو لوگ دین نہیں رکھتے یا دیگر ادیان کے پیروکار ہیں کیا وہ جنت میں جائیں گے یا جہنم میں؟
جواب:
اول: کمال اور سعادت تک پہنچنے کا راستہ صرف اسلام ہے۔
اگر کسی تک اسلام نہ پہنچا ہو، چاہے وہ اسلام سے پہلے فوت ہو گیا ہو یا کسی ایسے علاقے میں رہا ہو جہاں اسلام کی آواز نہ پہنچی ہو تو اگر وہ اپنے پاس موجود دین پر عمل کرے تو خدا اسی دین کے مطابق اس کا حساب کرے گا اور وہ جنتی ہوگا۔ لیکن اگر اس نے اپنے دین پر بھی عمل نہ کیا ہو تو یقیناً جہنمی ہے۔
دوم: اگر کسی تک کوئی دین نہ پہنچا ہو اور وہ بے دین ہو، تو خدا اس کے اعمال کا حساب عقل کے مطابق کرے گا۔ اگر اس نے عقل کے مطابق اچھے کام کیے اور برے کام چھوڑے تو وہ جنتی ہوگا لیکن اگر عقل نے کسی کام کو اچھا کہا اور اس نے انجام نہ دیا یا برے کام کو برا جانا اور پھر بھی انجام دیا تو وہ جہنمی ہوگا۔ اگرچہ یہ خدا کی حکمت کے خلاف ہے کہ وہ کسی قوم کو بغیر ہادی و پیامبر کے چھوڑ دے۔ وہ کسی کو ان کے پاس ہدایت کے طور پر ضرور بھیجتا ہے تاکہ وہ ان تک دین الہی کو پہنچا سکے۔
سوم: اگر کسی تک اسلام اور دیگر ادیان پہنچیں اور وہ تحقیق کر کے کسی ایک کو حق سمجھے، چاہے وہ اسلام ہو یا مسیحیت یا یہودیت، اور اس کے مطابق عمل کرے تو خدا قبول کرے گا اور وہ جنتی ہوگا لیکن اگر اس دین کی خلاف ورزی کرے تو وہ عذاب پائے گا۔
چهارم: اگر کسی تک دینِ حق پہنچے اور وہ تحقیق کے بعد بھی اسے پہچان لے لیکن تعصب، دشمنی یا کسی اور وجہ سے اسے قبول نہ کرے تو وہ یقیناً جہنمی ہے، چاہے وہ اچھے کام ہی کیوں نہ کرے۔
مآخذ: حوزہ علمیہ کی ویب سائٹ برائے تبلیغی اور ثقافتی امور









آپ کا تبصرہ