جمعرات 4 ستمبر 2025 - 20:31
بغضِ اہل بیت میں اسلام دشمنی پر اترنے والے شرپسندوں کو لگام دی جائے، فرقہ واریت کو ہوا دینا سنگین جرم ہے، علامہ سبطین سبزواری

حوزہ / شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر نے لاہور میں ناصبی مولوی کی عزاداری کے خلاف ہرزہ سرائی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شر پسند افراد بغض اہل بیت میں اسلام کی مخالفت پر اتر آیا ہے؛ فرقہ واریت کو ہوا دینے والے کو لگام دی جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ناصبی دجالی افراد کی طرف سے تبلیغی مجالسِ امام حسین علیہ السلام اور عزاداری کے خلاف ہرزہ سرائی کو مسترد کرتے ہوئے ریاستی اداروں کو خبردار کیا ہے کہ شر پسند افراد بغض اہل بیت میں اسلام کی مخالفت پر اتر آیا ہے اور فرقہ واریت کو ہوا دے رہا ہے، لہذا اسے لگام دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں لاہور سے ناصبی افراد نے عزاداری کے خلاف جھوٹ پر مبنی گفتگو میں اہل بیت اطہار اور عزاداری کے خلاف اپنے تعصب کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین تمام مکاتب فکر اور مذاہب کو مذہبی آزادی دیتا ہے، اہل تشیع اپنی مذہبی آزادی پر کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ دجالی افراد پہلے بھی دشمنی اہل بیت میں خاتون جنت دختر رسول حضرت فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا کی شان میں گستاخی کر چکا ہے، جس پر سنی شیعہ علماء اور عوام نے شدید احتجاج کیا تھا اور یہ شخص گرفتار بھی ہوا تھا، اب پھر یہ ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کررہا ہے، لہٰذا ادارے نوٹس لیں۔

انہوں نے کہا کہ خوش آئند بات ہے کہ عوام باشعور ہوتے جارہے ہیں، فرقہ پرست مولویوں کی دکانداریاں مزید چلتی نظر نہیں آرہیں، اس لیے وہ اشتعال انگیز باتیں کرکے نفرت پر مبنی کاروبار چلانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ منبر حسینی پر چند جاہلوں کی طرف سے گستاخی پر اہل تشیع کے ذمہ دار علماء اور عوام نے خود مقدمات کروائیں، ورنہ آئندہ بھی ایسا ہی کریں گے۔ قرآنی تعلیمات اور سیرت محمد و آل محمد کے خلاف جو بھی باتیں ہوں گی، انہیں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ اسلام کے دشمن عزاداری پر تنقید کر رہے ہیں، ایسے افراد چاہتے ہیں کہ اہل بیت اطہار کے ذریعے امت تک پہنچنے والے اسلام محمدی کا کسی کو پتہ نہ چلے اور وہ بنو امیہ اور بنو عباس کے اسلام کی تبلیغ کرتے رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حدیث ثقلین کے ذریعے امت مسلمہ کو صرف قرآن اور اہل بیت کے حوالے کیا ہے، کسی اور کے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عزاداری کی مخالفت کیوں کی جاتی ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ ناصبی عناصر اہل بیتؑ کے دشمنوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اب تو یزید ملعون کی وکالت بھی کھلے عام کی جانے لگی ہے، لہٰذا ریاست ایسے شر پسندوں کو لگام دے۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ سات کروڑ اہل تشیع پاکستان میں دوسری بڑی اکثریت ہیں، انہیں اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے کسی وزیر یا مشیر کی ضرورت نہیں۔ ہم صدیوں سے قربانیاں دے کر اپنے حقوق کا تحفظ کر رہے ہیں۔ ہم نے ظالمانہ جابرانہ پابندیاں پہلے کبھی قبول کیں اور نہ ہی آئندہ کریں گے۔ ہاں جہاں ضرورت ہوئی قربانی دینے سے گریز نہیں کریں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha