حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 409 فلڈ کیمپس قائم ہوچکے ہیں، جن میں تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، 25 ہزار سے زائد لوگ ان کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق، ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 409 فلڈ کیمپس قائم ہوچکے ہیں جن میں تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، 25 ہزار سے زائد لوگ ان کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب تک سیلاب سے متاثرہ 14 لاکھ سے زائد لوگوں اور 10 لاکھ جانوروں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے، سیلاب سے اب تک 46 لوگ جاں بحق ہو چکے ہیں اور 17 بریچنگ پوائنٹ نوٹیفائی ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ 24 گھنٹے میں سیلابی صورتحال کے حوالے سے تین وارننگز ملیں، گزشتہ رات چناب میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے بہت بڑا چیلنج تھا اور چناب میں اس وقت بھی پانی کی سطح برقرار ہے۔ چناب میں سیلاب سے پہلے سے متاثر اضلاع دوبارہ متاثر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے ستلج میں گزشتہ دو ماہ سے سیلاب آیا ہوا ہے، راوی میں جسر کے مقام پر پانی میں کچھ اضافہ ہوا ہے۔ اگلے 72 گھنٹوں میں تینوں بھارتی ڈیم فل ہوں گے، تھین ڈیم فل ہو چکا ہے۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ اگلے دو سے تین ہفتے راوی میں پانی بڑھا رہے گا، راوی میں صورتحال پہلے جیسی نہیں ہوگی مگر پانی میں اضافہ ہوگا۔ خانیوال کے 136 اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 75 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔









آپ کا تبصرہ